بھارت میں یورینیم چوری، دنیا کیلئے خطرہ

اپوزیشن رکن کو پاکستان سفر کرنے سے روک دیا 70

اسلام آباد: بھارت میں یورینیم کی چوری اور اسمگلنگ کے بڑھتے واقعات دنیا کے لیے خطرے کا باعث بن گئے۔ رپورٹس کے مطابق بھارتی نیو کلیئر پروگرام کی سیکیورٹی کے خطرناک حد تک ناقص انتظامات کا پردہ چاک ہو گیا اور بھارت میں گزشتہ 2 دہائیوں کے دوران جوہری مواد کی چوری نے جوہری دہشت گردی کا سنگین خطرہ پیدا کر دیا ہے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق عالمی طاقتوں کو بھارت میں ناقص حفاظتی معیارات سے نمٹنے کے لیے کارروائی کرنے کی ضرورت ہے جبکہ ماضی قریب میں بھی بھارت میں یورینیم کی چوری کے متعدد واقعات رونما ہو چکے ہیں جو بھارت کے اندر جوہری مواد کی بلیک مارکیٹ کی موجودگی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ بھارتی حکام نے 2021 کے دوران جھارکنڈ میں 6.4 کلوگرام یورینیم اور مہاراشٹرا میں 7 کلوگرام یورینیم ضبط کی تھی جبکہ 26 اگست 2021 میں کولکتہ میں ایک انتہائی تابکار اور زہریلے مادے کی قسم کی کل 250 کلو گرام یورینیم جس کی مالیت 573 ملین ڈالر تھی کو ضبط کیا گیا تھا۔ اسی طرح دسمبر 2006 میں راجرپا (ضلع رام گڑھ) کے ایک تحقیقی مرکز سے تابکار مواد سے بھرا ایک کنٹینر چوری ہو گیا تھا۔ 9 مارچ 2022 کو بھارتی غلطی سے ہریانہ کے علاقہ سرسا سے براہموس میزائل فائر کیا گیا جو پاکستان کے علاقے میاں چنوں میں گر کر تباہ ہوا۔ آرمز کنٹرول ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکام نے یورینیم کی غیر قانونی تجارت کے الزام میں کچھ افراد کو گرفتار بھی کیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات جوہری طاقتوں بھارت اور پاکستان کے درمیان غلط فہمی کی وجہ بن سکتے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں