ایف بی آئی کا پہلی مرتبہ بغیر اجازت امریکی شہریوں کا ڈیٹا خریدنے کا اعتراف

FBI-america 31

واشنگٹن :تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے پہلی مرتبہ کچھ سمارٹ فون ایپس کے ذریعے جمع کردہ امریکی شہریوں کے لوکیشن ڈیٹا کی خریداری کا اعتراف کرلیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے عالمی خطرات پر سینیٹ کی سماعت کے دوران بتایا ۔ ایف بی آئی نے پہلے قومی سلامتی سے متعلق ایک منصوبے کے لیے مذکورہ معلومات خریدی تھی جس کی اس نے وضاحت نہیں کی تھی۔ تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایف بی آئی نے اس عمل کو اب روک دیا ہے۔ انہوں نے کہا ایف بی آئی اس وقت تحقیقات کے لیے درکار ڈیٹا مجاز طریقے سے حاصل کر رہا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ ایف بی آئی نے عدالتی حکم حاصل کیے بغیر امریکی شہریوں کے لوکیشن ڈیٹا خریدنے کا اعتراف کیا ہے۔ اس سے انسانی حقوق کے اداروں کے ان شبہات کی تصدیق ہوگئی ہے جن پر طویل عرصہ سے تشویش کا اظہار کیا جارہا تھا اور کہا جارہا تھا کہ شہریوں کی پرائیویسی متاثر کی جارہی ہے۔ ایف بی آئی کی جانب سے پہلی مرتبہ شہریوں کا ڈیٹا خریدنے کے اس اعتراف پر انسانی حقوق اور از داری برقرار رکھنے کے حامی کارکن ک سخت برہم ہیں۔ کارکنوں کا کہنا ہے کہ ایف بی آئی اور دیگر تفتیش کاروں کے اس طرح کے اقدامات امریکی شہریوں کی ڈیجیٹل آزادی اور رازداری کے لیے سنگین نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں