مودی بھارت کےلئے خطرہ،بھارتی اقدار کا بدترین دشمن قرار

modhi-india 35

مُودی کے زیر سایہ بھارت دوسرا کشمیر بن جائے گا۔ نیو یارک ٹائمز نے خطرے کی گھنٹی بجا دی مُودی۔ بھارتی جمہوری اقدار کا بد ترین دُشمن قرار دےدیانیو یارک ٹائمز نے مُودی سرکار کو ایک بار پھر آئینہ دکھا دیا نیویارک ٹائمز نے دُنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت کو ہلا ڈالاامریکہ سے لے کر برطانیہ تک مُودی ہندوستان کے لیے جگ ہنسائی کا باعث بن گیا 66سالہ پرانا اخبار مُودی کی انا کی بھینٹ چڑھ گیاصرف 2023میں بھارت میں انسانی حقوق اور گرتے صحافتی معیاروں پر نیو یارک ٹائمز کا یہ گیارہواں اداریہ ہے2019میں کشمیر ٹائمز نے انٹرنیٹ بندش پر مُودی کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی۔ انتقاماََمُودی سرکار نے اخبار ہی بند کروا دیامُودی نے ہندوستان میں عدم برداشت اور مسلمانوں کے خلاف تشدد کو عام کیا ہے۔نیو یارک ٹائمزمُودی پر تنقید کرنے والے صحافیوں کو انکم ٹیکس چھپانے دہشتگردی یا علیحدگی پسندی کے الزامات کی آڑ میں دھمکایا جاتا ہے۔نیو یارک ٹائمزاشتہارات اور فنڈز کی آڑ میں اخبارات کو من پسند خبریں شائع کرنے کیلئے بلیک میل کیا جاتا ہے۔رپورٹ2014میں اقتدار سنبھالنے کے بعد مُودی منظم طریقے سے عدالتوں اور سرکار ی مشینری کو کنٹرول کر رہا ہے۔نیویارک ٹائمزمُودی کی آمریت کی راہ میں اب صرف بچا کچھا میڈیا کھڑا ہے۔ نیویارک ٹائمزمُودی سرکار میڈیا کو حکومتی ٹٹو بنانے کے لیے اوچھے جبری ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔انورادھا بھاسنمُودی کے صحافت دُشمن اقدامات سے بھارت میں معلوماتی خلا پیدا ہو گیا ہے۔ انو رادھا بھاسنکشمیر کے بعد مُودی اب اس ماڈل کو پورے ہندوستان میں نافذ کرنا چاہتا ہے۔ نیو یار ک ٹائمزمُودی نت نئے قوانین کے ذریعے آزادیِ اظہار کا گلہ گھونٹ رہاہے۔ انو رادھا بھاسنمُودی سرکار نے20سے زائد تنقیدی صحافیوں کا نام نو فلائی لسٹ میں ڈال دیا۔ نیو یارک ٹائمز1990سے2018تک کشمیر میں 19صحافیوں کے جاں بحق ہونے کے باوجود صحافت کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔ مودی کے دوبارہ حکومت میں آنے کے بعد صحافتی سانحہ جنم لے رہا ہےپابندیوں سے بچنے اور معاشی فوائد کی خاطر بھارتی میڈیا مُودی کا ترجمان بنا ہوا ہےBBCکی مُودی مخالف سیریز کی نشریات روکنا اور انکم ٹیکس کی آڑ میں دفاتر پر حملے صحافتی آوازوں کو دبانے کے ہتھکنڈے ہیں عالمی میڈیا کے بار بار آواز اٹھانے پر کیا اقوامِ عالم مُودی کے فاشسٹ ایجنڈے پر کوئی نوٹس لیں گی؟

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں