عمران خان کا قوم سے خطاب، کارکن کی ہلاکت اور بول کے خلاف کارروائیوں بارے کیا کہا؟

yasmin-rashid-and-imran-khan-address 126

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوچتا ہوں ہم کہاں تک گر چکے ہیں، فیصلہ کر لیں یہ انسانوں کا معاشرہ ہے یا جانوروں کا، علی بلال نے زندگی میں کبھی کسی کو نقصان نہیں پہنچایا ہوگا، کل رات ظل شاہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آئی، ملک میں جو ہو رہا ہے ایسے واقعات زندگی میں نہیں دیکھے، یاسمین راشد نے اس موقع پر کہا کہ علی بلال بدترین تشدد کے باعث اللہ کو پیارا ہو گیا، علی بلال پر بدترین ظلم کیا گیا، علی بلال کے جسم پر تشدد کے 26نشانات تھے، تشدد کر کے علی بلال کے مختلف اعضا کو نقصان پہنچایا گیا، عمران خان نے مزید کہا کہ اعظم سواتی کو ایک ٹوئٹ کرنے پر پکڑ کر ظلم کیا گیا، ارشد شریف کے ساتھ کیا ہوا پوری قوم جانتی ہے، انسان جب گرتا ہے تو جانوروں سے بدتر ہو جاتا ہے، ایک شخص نے سیاسی کارکنوں پر ظلم کرنا شروع کیا ہے، ملک میں جو ہو رہا ہے ایسے واقعات زندگی میں نہیں دیکھے، لوگوں کو ٹوئٹ کرنے پر اٹھا لیا جاتا ہے، جب الیکشن کا اعلان ہو گیا تو ایک جماعت نے اپنی انتخابی کمپین شروع کرنی تھی، ڈاکٹر یاسمین راشد کی گاڑی دوبارہ توڑی گئی، یہ خوف پھیلا کر ہم کو غلام بنانا چاہتے ہیں، سمیع ابراہیم اور جمیل فاروقی کے ساتھ زیادتی کی گئی، ارشد شریف کےساتھ کیا ہوا پوری قوم جانتی ہے، انسان جب گرتا ہے تو جانوروں سے بدتر ہو جاتا ہے، دوسری پارٹیاں عوام کے پیسے سے اپنی الیکشن کمپین کر رہی ہیں ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں، ان کی پوری مدد کی جارہی ہے، الیکشن شیڈول کے بعد بھی ہم پر پابندیاں لگائی جارہی ہیں، ملک میں جو ہو رہا ہے ایسے واقعات زندگی میں نہیں دیکھے، یہاں روپیہ گر رہا ہے باہر ان کی دولت میں اضافہ ہورہا ہے، جس نے زندگی میں کبھی لڑائی نہیں کی اس پر تشدد کیا گیا، سوشل میڈیا کے بچوں کو صرف ایک ٹوئٹ پر اٹھایا گیا، کل شعیب شیخ کو پکڑ لیا، بول کا کیا قصور ہے؟ بول کا صرف یہ قصور ہے کہ وہ ہمیں کوریج دیتا ہے ، قصور یہ ہے کہ وہ کنٹرولڈ چینلز نہیں بن رہا، جو چینلز ہمیں دکھاتے ہیں ان پر پریشر ڈالا جارہا ہے، شعیب شیخ نے بتایا کہ کیسے مجھ پر پریشر ڈالا جارہا ہے ، کیسے شعیب شیخ پر کیسز کئے جارہے ہیں کتنا پریشر ڈال رہے ہیں کہ کسی طرح عمران خان کی کوریج بند ہو، اے آر وائی کو بند کر دیا گیا ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا کہ اے آر وائی کو بند کس بات پر کیا گیا؟ بس عمران خان کی کوریج نہیں دکھانی، الیکشن کے مہینے میں ان کو فونز کر کے کون کہہ رہا ہے کہ عمران خان کی تقریر نہیں دکھانی، کون ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد بھی حکم کرتا ہے کہ عمران خان کی تقریر نہیں دکھانی، ایک اور ڈرامہ کیا جارہا ہے کہ ظل شاہ کے باپ کے پاس پولیس پہنچ گئی ہے زور یہ لگایا جارہا ہے کہ کسی طرح کیس سے پیچھے ہٹایا جائے، گواہ بیٹھے ہیں کہ ہوا کیا ہے اس کے باوجود کوشش کی جارہی ہے کہ ایکسیڈنٹ بنا کر دکھایا جائے، یہ سب کون کور اپ کر رہا ہے کس کے پاس اتنی طاقت ہے ، پولیس کے اندر سے پیغام آرہے ہیں کہ ہم نے نہیں کیا یہ کوئی نامعلوم افراد ظل شاہ کو لے گئے تھے ارشد شریف کے کیس کو کور اپ کون کر رہا ہے، کون اتنا طاقتور ہے جو مجھ پر حملے کی جے آئی ٹی میں پولیس کو کہتا ہے کہ آپ نے گواہی نہیں دینی ، جے آئی ٹی کا سارا ریکارڈ غائب کر دیا گیا، ایک نگران حکومت جے آئی ٹی کو ختم کروا دیتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں