لاہور: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آج مارچ کا اعلان کیا گیا تھا جس کے حوالے سے تحریک انصاف کے تیاریاں کر رکھی تھی تاہم پنجاب پولیس نے ایک بار پھر 25مئی کا واقعہ دہراتے ہوئے پرامن مارچ پر ظلم کی انتہا کر دی، پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب پولیس کے مبینہ تشدد اور شیلنگ سے پی ٹی آئی کا ایک کارکن جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے، پولیس نے پیش قدمی کرنے والے متعدد کارکنان کو گرفتار بھی کرلیا۔پی ٹی آئی کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پولیس کے تشدد اور شیلنگ سے متعدد کارکنان زخمی ہوئے جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے جبکہ ایک کارکن بلال اسپتال پہنچ کر دم توڑ دیا۔ ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے مطابق بلال کے سر پر پولیس نے ڈنڈے مارے تھے۔پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مقتول کارکن کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ کچھ دیر قبل بلال زمان پارک کے باہر موجود تھا۔پنجاب حکومت کی جانب سے دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد تحریک انصاف کی ریلی روکنے کےلیے مال روڈ پر پولیس کی بھاری نفری موجود رہی۔ کینال روڈ سے زمان پارک کی طرف جانے والے تمام راستے بند کیے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے لاہور میں دفعہ 144 نافذ کرکے جلسہ ، جلوس ، ریلی پر پابندی عائد کر دی۔ لاہور میں ٹریفک اور سکیورٹی کی خراب صورتحال کے پیش نظر پابندی لگائی گئی، جس کا نفاذ آج سے شروع ہو گا جو آئندہ 7 روز تک جاری رہے گی۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ساری صورتحال کو دیکھتے ہوئے ریلی ختم کرنے کا اعلان کیا، عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت تصادم چاہتی ہیں ہم پرامن لوگ ہیں، آپ سب گھر جائیں تاکہ امپورٹڈ سرکار کو الیکشن ملتوی کرنے کا کوئی موقع نہ ملے ، اس موقع پر حماد اظہر کا کہنا تھا کہایک طرف الیکشن شیڈیول جاری اور دوسری طرف پُرامن الیکشن ریلی پر تشددکیا گیا، یہ لوگ گھبراہٹ سے اپنے حواس کھو بیٹھے ہیں، زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ عالمی یوم خواتین کے موقع پر پاکستان کی خواتین کو شدید ترین بربریت اور جبر کا سامنا ہے، ان کا قصور یہ ہے کہ وہ اپنے جمہوری حق اور شفاف انتخابات کے لیے احتجاج کیوں کر رہی ہیں؟قصور یہ ہے کہ پاکستان کی مقبول ترین لیڈر کے ساتھ کیوں ہیں؟ایسے مناظر ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھے۔
تحریک انصاف کی پرامن ریلی، پنجاب پولیس کا بیہمانہ تشدد، ایک کارکن جاں بحق، متعدد زخمی
