عورت مارچ روکا جائے، ہائیکورٹ میں درخواست دائر

Aurat-march-2023 30

اسلام آباد ہائیکورٹ میں 8 مارچ کو عورت مارچ کیخلاف درخواست دائرکر دی گئی جس میں موقف اپنایا گیا کہ عورت مارچ کے ذریعے فحاشی کو فروغ دیا جائے گا، ڈپٹی کمشنر کا اجازت نامہ آئین کی متعدد دفعات کے برخلاف ہے۔درخواست چیئرمین امن ترقی پارٹی محمد فائق شاہ کی جانب سے دائر کی گئی ہےجس میں موقف اپنایا گیا کہ گزشتہ سال عورت مارچ کے دوران اسلامی اقدار کی کھلی خلاف ورزی کی گئی، عورت مارچ کے دوران ہم جنس پرستی کو فروغ دیا گیا، رواں سال بھی عورت مارچ کا انعقاد کیا جا رہا ہے، درخواست میں مزید کہا گیا کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے ایف 9 پارک میں عورت مارچ کے انعقاد کی اجازت دے رکھی ہے، ڈپٹی کمشنر نے عورت مارچ کے انعقاد کا اجازت نامہ بغیر کسی مناسب قدغن کے جاری کیا، 8 مارچ کو شب بارات کا مبارک دن بھی ہے، عدالت ڈپٹی کمشنر کے عورت مارچ کے انعقاد کے اجازت نامے کو کالعدم قرار دے، درخواست میں استدعاکی گئی کہ عدالت عورت مارچ کے دوران اسلامی اقدار کو برقرار رکھنے کے احکامات جاری کرے،عورت مارچ کے دوران فحاشی کے فروغ کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر کو قانونی کارروائی کے احکامات جاری کرے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں