لاہور ہائیکورٹ نے سموگ تدراک کیلئے درخواستوں پر سماعت ملتوی کردی

lahore-smog-emergency 52

لاہور :لاہور ہائیکورٹ نے ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے تدراک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئیسموگ کو لاہور کے مکینوں کی زندگیوں کے لیے انتہائی خطرناک قراردیا ہے ۔ عدالت نے درختوں کے کاٹنے پر پابندی کے احکامات پر عملدرآمد کے لئے چیف سیکرٹری پنجاب اور چیئرمین پی این ڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں طلب کر لیاجبکہ چیئرمین پلاننگ کمیشن کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق ، اظہر صدیق سمیت دیگر کی ایک ہی نوعیت کی دائر درخواستوں پر سماعت کی جس میں ماحولیاتی اور سموگ کے تدارک کے لئے اقدامات نہ کرنے کی نشاندہی کی گئی۔عدالت نے فصلوں کی باقیات سے متعلق جدید مشینری کے بجٹ کو روکنے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جبکہ محکمہ واپڈا کو لاہور میں درخت کاٹنے سے بھی روک دیا۔عدالت نے رمضان المبارک میں بیکریوں کو رات میں مزید ایک گھنٹہ کھلا رکھنے کی مہلت دینے کی استدعا مسترد کر دی ۔جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ درخت کاٹنے والوں کو جیلوں میں ڈالوں گا، سموگ لاہورکے مکینوں کی زندگیوں کے لیے انتہائی خطر ناک ہے۔ ممبر جوڈیشل کمیشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ واپڈا اہلکار لائنوں کو سیدھا کرتے وقت درخت کاٹ رہے ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کلمہ چوک انڈر پاس زیر تعمیر ہے، اس کا افتتاح کرنے کی کیا جلدی تھی۔عدالت نے کہا کہ پی ایس ایل کے میچز، انڈر پاسز اور دیگر تعمیراتی منصوبوں کی وجہ سے شہر میں ٹریفک جام رہتی ہے، کیا ایل ڈی اے چاہتی ہے کہ ٹریفک جام میں شہری گاڑیوں میں مر جائیں۔عدالت نے ٹریفک کیلئے ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر کے بورڈ آویزاں کرنے کا حکم دیا،عدالت نے حکم دیا کہ ایسا نظام بنایا جائے ٹریفک جام پر فوری رسپانس ملے۔عدالت کے روبرو درخواست گزار وکلا نے موقف اختیار کیا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود سموگ کے تدارک کے لیے سنجیدہ اقدامات نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے سموگ بڑھ رہی ہے جو انسانی صحت کے لیے انتہا ئی خطرناک ہے، عدالت سموگ کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کا حکم دے۔عدالت نے مزید سماعت آئندہ ہفتہ کے لئے ملتوی کردی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں