پی اے سی کا اسلام آباد میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال پرشدید تشویش کا اظہار

PAC-meeting 57

اسلام آباد:پبلک اکاونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے اسلام آباد میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال پرشدید تشویش کا اظہار کیا۔کنوینرکمیٹی برجیس طاہر نے کہاکہ شیشہ منشیات کی برانچ ہے،تعلیمی اداروں کے اردگرد یہ مرض پھیلتا جارہا ہے۔اے این ایف حکام نے کہاکہ اسلام آباد میں فوکس کیاہوا ہے،پولیس کے ساتھ کلوز کوآرڈینیشن ہے۔بدھ کو پبلک اکانٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا کنوینر برجیس طاہر کی زیر صدارت اجلاس پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔ اجلاس میں وزارت نارکوٹکس کنٹرول سے متعلق سال2017-18 کی گرانٹس کاجائزہ لیا گیا۔کمیٹی نے اسلام آباد میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔کنوینر برجیس طاہر نے کہاکہ شیشہ منشیات کی برانچ ہے،تعلیمی اداروں کے اردگرد یہ مرض پھیلتا جارہا ہے، آپ کے محکمے کے پاس انفراسٹرکچر موجود ہے؟آئے روز منشیات کے حوالے سے خبریں پڑھتے ہیں،اے این ایف حکام نے کہاکہ پورے ملک کے لئے ہمارے پاس 3600 کی نفری موجود ہے، ان میں سے فیلڈ کا اسٹاف 1600 سے 1700 کے قریب ہے،ہم کیس رجسٹرڈ کرتے ہیں،اس کے بعد کورٹ میں بھی لے کر جاتے ہیں۔کنوینر کمیٹی نے کہاکہ یہ اسلام آباد ہے،پچھلے سال منشیات کے واقعات اتنے نہیں تھے،جتنے آج ہیں،اسلام آباد کے اندر تو اپنی پرفارمنس دیں۔ اے این ایف حکام نے کہاکہ اسلام آباد میں فوکس کیاہوا ہے،پولیس کے ساتھ کلوز کوآرڈینیشن ہے،پولیس کے ساتھ مل کر آپریشنز بھی کرتے ہیں، اسلام آباد میں ایک تھانے میں 32 یا 33 لوگ ہیں، برجیس طاہر نے کہاکہ پارلیمنٹیرین کے واقعہ کے بعدکسی سے 15 کلو سے زیادہ ہیروئن برآمد ہوئی ہے؟پی اے سی میں پوچھا تھا ہیروئن کا غلط کیس ڈالنے والے کے خلاف آپ نے کیا کاروائی کی ہے؟ پبلک اکانٹس کمیٹی میں پھر آپ سے پوچھیں گے۔سردار ریاض محمود مزاری نے کہاکہ پولیٹیکل وکٹمائزیشن نہیں ہونی چاہئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں