کراچی ، پولیس آفس پر حملہ، دودہشتگرد ہلاک، 5ایدھی اور رینجرز اہلکار زخمی

Karachi-attack 89

کراچی: پولیس ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق شارع فیصل پر قائم کراچی پولیس آفس (کے پی او) پر مسلح دہشت گرد داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ فائرنگ کے بعد علاقے کو سیل کردیا جبکہ شاہراہ فیصل کو عام ٹریفک کیلیے بند کیا گیا۔شدید فائرنگ کے ساتھ ساتھ متعدد دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں جس پر ہینڈ گرینیڈ مارے جانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ عمارت میں وقفے وقفے سے شدید فائرنگ اور زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی جارہی ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق حملہ آوروں کی فائرنگ کے بعد اہلکاروں نے جوابی فائرنگ بھی کی جبکہ دیگر تھانوں سے نفری بھی طلب کرلی گئی ہے اور اہلکار مورچہ زن ہوگئے ہیں۔ علاوہ ازیں پولیس کمانڈوز کو بھی کے پی آفس طلب کرلیا گیا ہے۔ایڈیشنل آئی جی جاوید عالم اوڈھو نے کے پی آفس پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سیکیورٹی اہلکار دہشت گردوں سے مقابلہ کررہے ہیں جبکہ رینجرز کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ چکی ہے۔کے پی آفس میں ایس ایس یو کمانڈوز اور رینجرز حکام داخل ہوگئے ہیں جبکہ دفتر کی بجلی بند کردی گئی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایڈیشنل آئی جیز کے دفتر پر مبینہ حملے کا نوٹس لیتے ہوئے مختلف ڈی آئی جیز کو اپنی زون سے ضروری پولیس فورس بھیجنے کی ہدایت کردی۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مجھے فوری طور پر ایڈیشنل آئی جی کے دفتر پر حملے کے ملزمان گرفتار چاہئیں، کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملہ کسی صورت قابل قبول نہیں، مجھے تھوڑی دیر کے بعد متعلقہ افسر سے واقعے کی رپورٹ چاہیے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گرد پولیس آفس میں گھسنے میں کامیاب ہوگئے، پولیس دہشت گردوں کی پوزیشن کا تعین کرنے کی کوشش کررہی ہے، پولیس آفس پر دستی بم پھینکنے کے بعد دہشت گرد اندر گھسنے میں کامیاب ہوئے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کی اور دہشت گردوں کے خلاف بھرپور ایکشن کیلیے خصوصی فورس بھیجنے کا بھی حکم دیا۔گورنر سندھ نے دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کاحکم دیتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ گہری سازش ہے، کسی کو بھی امن وامان کی صورتحال خراب نہیں کرنے دیں گے، عوام کے تعاون سے مٹھی بھر دہشت گردوں کا خاتمہ کرکے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام پریشان نہ ہوں تھوڑی دیر میں اس جگہ کا دورہ کروں گا۔اطلاعات ہیں کہ رینجرز کیو آر ایف نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کا گھیراؤ کرلیا ہے، رینجرز نے پولیس کے ہمراہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے۔ ترجمان رینجرز سندھ کا کہنا ہے کہ آٹھ سے دس دہشت گردوں نے پولیس آفس پر حملہ کیا ہے جنہیں پکڑنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں