ملکی تاریخ کے بدترین پاور بریک ڈاون کی تحقیقات مکمل ، ذمہ دار کون؟

electricity-in-pakistan 49

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے 23جنوری کو ملکی تاریخ کے بدترین پاور بریک ڈاون کی تحقیقات مکمل کرکے 13سفارشات پر مشتمل انکوائری رپورٹ وفاقی کابینہ کو ارسال کردی ہے جس میں این ٹی ڈی سی کے افسران،نیپرا،پاور کنٹرول مینجمنٹ اورشفٹ انچارج ذمے دار قرار دیا گیا ہے ۔ 18 صفحات پر مشتمل انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بجلی کی قلت نہیں بلکہ 600 میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم شامل کرنے پر لاہور میں کنروٹرمیں فالٹ آگیا تھا ،سسٹم کی ذمہ داری ڈپٹی ایم ڈی سسٹم آپریشن علی زین بانت والہ کی تھی جن کی تقرری خلاف قانون ہوئی،بریک ڈاون کے بعد جلد سسٹم بحال نہ ہونے کی ذمہ داری واپڈا کے تین یونٹس پر عائد کردی گئی،سندھ سے 600میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کرنے پر ایچ وی ڈی سی سسٹم لاہور پر فالٹ آیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2سالوں کے دوران ایچ وی ڈی سی سسٹم لاہورمیں 300مرتبہ فالٹ آیا مگر کسی نے توجہ نہ دی،پاور ڈویژن نے 13سفارشات پر مشتمل انکوائری رپورٹ وفاقی کابینہ کو ارسال کردی ہے جس میں این ٹی ڈی سی کے افسران،نیپرا،پاور کنٹرول مینجمنٹ اورشفٹ انچارج ذمے دار قرار دیا گیا ہے ۔این ٹی ڈی سی، نیپرا سمیت متعلقہ اداروں میں ناقص کوارڈینیشن،یونٹی آف کمانڈ کا فقدان، ماہرین کی قلت،پرانی ٹیکنالوجی بھی اہم وجہ قرار دی گئی ہے ۔ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق این ٹی ڈی سی کے ذمہ دارافسران،پاور کنٹرول مینجمنٹ،شفٹ انچارج اور اسکی ٹیم کے خلاف ادارہ جاتی انکوائری کرکے کارروائی کی جائے۔ واضح رہے کہ 23جنوری کو ملکی تاریخ کے بدترین پاور بریک ڈاون کے باعث ملکی معیشت کو 80ارب روپے کا نقصان پہنچا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں