منی بجٹ، صدر کا انکار، حکومت نے بل پاس کرانے کےلئے اسمبلی اجلاس بلا لیا

National-Assembly-pakistan 95

اسلام آباد: امپورٹڈ حکومت آئی ایم ایف پیکیج حاصل کرنے کےلئے ہر قدم کر گزرنے کےلئے تیار ہے، حکومت کی جانب سے منی بجٹ کے ذریعے عوام پر بڑا ٹیکس بوجھ ڈالنے کی تیاری کر لی گئی ہے جس کو پہلے آرڈیننس کے ذریعے عوام پر لگانے کی تیاری کی گئی تاہم صدر مملکت کے انکار کے بعد فوری قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس بلاکر اسمبلی سے منی بجٹ کی منظوری لی جائے گی جس سے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈالا جائےگا. حکومت نے منی بجٹ آرڈیننس کے ذریعے نہ لانے کا فیصلہ کرلیا اور اب ضمنی فنانس بل قومی اسمبلی کا اجلاس بلا کر منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فنانس بل کی سینیٹ سے کی منظوری کی ضرورت نہیں ہو گی، قومی اسمبلی قواعد و ضوابط معطل کرکے ایک ہی روز میں بل پاس کر سکتی ہے، فنانس بل کی قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد صدر دستخط کرنے کے پابند ہوں گے۔خیال رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے منی بجٹ آرڈیننس کی صورت میں نافذ کرنے پر اعتراضات اٹھا ئے تھے جبکہ حکومت اسی روز آرڈیننس جاری کرکے منی بجٹ نافذ کرنا چاہتی تھی تاہم اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ فنانس بل کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ صدر عارف علوی سے وزیرخزانہ سینیٹراسحاق ڈار نے ملاقات کی تھی اور ملاقات میں وزیر خزانہ نے صدر مملکت کو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت اور اتفاق رائے سے آگاہ کیا۔صدر مملکت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر مذاکرات کیلئے حکومتی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ریاست پاکستان حکومت کی جانب سےآئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے وعدوں پر قائم رہے گی۔اس موقع پر اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ حکومت آرڈیننس جاری کرکے ٹیکسوں کے ذریعے اضافی ریونیو اکٹھا کرنا چاہتی ہے تاہم اس پر صدر مملکت نے کہا کہ اہم موضوع پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا زیادہ مناسب ہوگا، پارلیمنٹ کا سیشن فوری طورپربلایا جائے تاکہ بل کوبلا تاخیر قانون بنایا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں