چین کا پاکستان کے ساتھ آٹوموٹیو سیکٹر میں معیارات اور تجربات کا بڑا فیصلہ

Auto-mobile-industry 115

اسلام آباد : پاکستان کی آٹوموبائل انڈسٹری صنعتی اور تکنیکی ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے،گزشتہ ڈیڑھ سال میں پاکستانی حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، بحیثیت قوم پاکستان ٹیکنالوجی سیکھ رہا ہے اور اس کے پاس دوسرے ممالک کے ساتھ ترقی کرنے کے مساوی مواقع ہیں۔گوادر پرو کے مطابق ان خیالات کا اظہار پاک چائنا ہوازی گرین انرجی (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور الفلاح ای وی موٹرز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے سی ای او خالد محمود نے ” چین میں نئی توانائی گاڑی کے معیار میں اضافہ اور اس کا اطلاق” کے عنوان سے ایک ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا ایک منفرد جغرافیائی محل وقوع ہے جو چین سے مشرق وسطیٰ، وسطی ایشیائی ریاستوں، افریقہ اور دنیا کے دیگر حصوں سے منسلکہے۔ پاکستان کی افرادی قوت بین الاقوامی منڈیوں میں انتہائی مسابقتی ہے، اور موسم 24/7 کام کرنے کے لیے موزوں ہے۔ ہوازی ریسرچ سینٹر کے صدر نی جیانہوا نے اس موقع پر چین میں نیو انرجی وہیکل کے معیار اور ان پر عمل درآمد کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے چین کی نیو انرجی وہیکل کی صنعت کی ترقی کی تاریخ، چینی آٹو انڈسٹری کے ترقیاتی اہداف اور تکنیکی سمتوں کا تعارف کرایا اور خالص الیکٹرک گاڑیاں، ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیاں اور ہائیڈروجن گاڑیوں سمیت نیو انرجی وہیکل کے متعلقہ معیارات سے آگاہ کیا ۔ مستقبل میں چین اپنے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ آٹوموٹیو سیکٹر، خاص طور پر نیو انرجی وہیکل کے شعبے میں چینی معیارات اور تجربات کا اشتراک کرے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں