الیکشن کمیشن کا فیصلہ تسلیم نہیں کرتے، ایم کیو ایم کا صاف انکار

MQM-Leaders-press-confrence 84

کراچی:متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنمائوں نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صاف شفاف انتخابات الیکشن کمیشن کی بنیادی ذمہ داری ہے، ماضی میں کی گئی مردم شماری پر تحفظات ہیں۔رہنما ایم کیو ایم فیصل سبزواری نے فروغ نسیم اور دیگر پارٹی رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ کی متحد شرافت سے صرف کاغذی بدمعاش پریشان ہیں، کورنگی، اورنگی ٹان میں آبادی زیادہ ہے لیکن وہاں نشستیں کم رکھی گئی ہیں، یہ ایم کیو ایم کا نہیں بلکہ کراچی کے شہریوں کا مقدمہ ہے۔فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ جن کو بلدیاتی انتخابات کی جلدی ہے انہیں شائد کسی بابے نے کہہ دیا تھا کہ اتنے بینرز لگائیں تو میئرآ جائے گا، یہ اپنی جلدی کے چکرمیں ہیں ان کو کچھ حاصل نہیں ہونا، ہم الیکشن سے نہیں بھاگ رہے آپ کو بھگانے کے موڈ میں ہیں، شفاف حلقہ بندیوں کے لئے آخری حد تک جائیں گے، نظرآ رہا ہے کہ حلقہ بندیاں شفاف نہیں ہیں، جب مردم شماری غلط ہوئی تو ان جماعتوں میں سے کوئی ایک عدالت نہیں گیا تھا۔فروغ نسیم نے کہا کہ اگر الیکشن ہوگا تو اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوگی، آرڈیننس کا اختیار گورنر کے پاس ہے اور ہمیشہ رہے گا، الیکشن کمیشن نے آرڈرجاری کیا لیکن ہمیں سن تو لیتے، الیکشن کمیشن ہمیں ویڈیو لنک کے ذریعے بھی سن سکتا تھا، حلقہ بندیوں کو ٹھیک کرنا ہوگا۔رہنما ایم کیو ایم فروغ نسیم نے مزید کہا کہ مہاجر آبادی کے ووٹ کو تقسیم کرنیک ی سازش کی گئی، ہم سپریم کورٹ گئے تو کہا گیا سندھ حکومت، الیکشن کمیشن سے رجوع کریں، جہاں ایم کیو ایم کے ووٹ نہیں وہاں 30 ہزار کی یوسیز بنائی گئیں، سندھ حکومت کی بنائی گئی یوسیزکی آبادی صیح نہیں تھی، ایم کیوایم نے حلقہ بندیوں کو چیلنج کیا تھا۔فاروق ستار نے کہا کہ حلقہ بندیوں کومنصفانہ بنانا ہوگا، سندھ حکومت نے خود حلقہ بندیوں میں اونچ نیچ کا اعتراف کیا ہے، ہماری آج کی پریس کانفرنس توہین عدالت، توہین الیکشن کمیشن نہیں، ایم کیوایم اور صوبائی حکومت کو بھی نہیں سنا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں