اسلام آباد: عالمی بینک نے بھی خبردار کر دیا ہے کہ پاکستان کی اس سال معاشی شرح نمو 2فیصد تک رہے گی جو کہ پچھلے سال 6فیصد تک تھی، عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سال 2021-22 میں شرح نمو 6 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی، 2024 میں پاکستان میں شرح نمو 3.2 فیصد تک رہنے کا امکان ہے،سری لنکا کے بعد پاکستان کی شرح نمو جنوبی ایشیاء میں سب سے کم رہنے کا امکان ہے،رواں سال بھارت کی شرح نمو 6.6 اور بنگلہ دیش کی 6.2 فیصد رہنے کا امکان ہے، رپورٹ میں مزید بتایا گیاکہ پاکستان کی معیشت شدید مشکلات کا شکار ہے اور ملک میں مہنگائی 1970 کی دہائی کے بعد بلند ترین سطح پر ہے۔ عالمی بینک نے عالمی معاشی اثرات سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یوکرین روس جنگ سمیت کئی وجوہات کے باعث عالمی معیشت کو سست روی کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں پاکستان سے متعلق بتایا گیا ہے کہ سیلاب کے باعث موجودہ مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 2 فیصد رہنے کا امکان ہے، اس سے پہلے عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 4 فیصد جی ڈی پی گروتھ کی پیش گوئی کی تھی۔ عالمی بینک کے مطابق پاکستان کو مشکل معاشی حالات کا سامنا ہے، حالیہ بدترین سیلاب اور سیاسی بے یقینی پاکستان کے مشکل معاشی حالات کی بڑی وجوہات ہیں، پاکستان کو بیرونی قرض کی ادائیگیوں کے شدید خطرات کا سامنا ہے۔ عالمی بینک کا کہنا ہے کہ دسمبر میں 24.5 فیصد مہنگائی کی شرح 1970 کی دہائی کے بعد بلند ترین ہے، پاکستان میں سیلاب کے باعث جی ڈی پی کو 4.8 فیصد مساوی نقصان پہنچا۔ جون سے دسمبر تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 14 فیصد گر چکی ہے، موسمیاتی شدت خوراک اور ضروری اشیا کی سپلائی کو متاثر کر سکتی ہے، انفرا اسٹرکچر اور زرعی پیداوار کو نقصان پہنچنے کا بھی خدشہ ہے، اس دوران کنٹری رسک پریمیئم میں 15 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔
مالی مشکلات شدید، عالمی بینک کی رپورٹ پریشان کن
