لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئر مین رمیز راجا نے کہا ہے کہ کرکٹ سے تعلق نہ رکھنے والے کو مینجمنٹ دینا اندھیرے میں چیز ڈھونڈنے جیسا ہے،گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں رمیز راجا کے اعزاز میں تقریب ہوئی جہاں وی سی پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی نے سابق کرکٹر کو یونیورسٹی کی جانب سے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا،اس موقع پر رمیز راجا نے خطاب میں حالیہ پی سی بی مینجمنٹ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کا ایک مائنڈ سیٹ بنادیا گیا ہے کہ کرکٹرز اچھے ایڈمنسٹریٹرز نہیں ہوسکتے، مینجمنٹ کسی ایسے بندے کے حوالے کردینا جس کا کرکٹ سے کوئی تعلق نہ ہو، ایسا ہے جیسے کوئی اندھیرے میں چیزیں ڈھونڈ رہا ہو،انہوں نے کہا کہ آگے چل کر کرکٹ کے معاملات کو سیاسی مداخلت سے نکالنا چاہیے اور اس میں میرٹ لائیں، جس کا جو دور ہے اسے پورا کرنے دینا چاہیے، اس کے بعد دیکھیں اس نے کیا کیا اور کیا نہیں،سابق چیئرمین کا کہنا تھاکہ یہ لوگ جو نیا آئین لائے ہیں، یہ پرانے دورکا ہے، دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہوتا جو پاکستان میں ہوا، میں آپ کو اپنا واٹس ایپ دکھائوں تو 150کرکٹرز کو انہوں نے فارغ کردیا، سب رورہے ہیں، ایک طرف تو آپ کہتے ہیں کہ ہم نوکریوں کے لیے آئے ہیں اور دوسری طرف آپ نے 150نوکریں چھین لیں،رمیز راجا نے کہا کہ انگلینڈ نے پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کو مکمل طور پر ایکسپوز کردیا ہے، جب تسلسل کو توڑتے ہیں تو کرکٹ کی ایکسیلینس نہیں ہوتی، جب تک طریقہ کار مضبوط نہیں ہوں گے کامیابی نہیں مل سکتی، ہم تسلسل کو مانتے نہیں اور ہم کرکٹ کے اندر بیک ڈور سے آنا چاہتے ہیں،کرکٹ پروڈکٹ کو مضبوط بنانا ہے، اس وقت کرکٹ ہی نہیں پورا ملک ڈسٹرب ہے،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ فکسنگ کے اندھیرے سے گزری اور شاید میں واحد تھا جس کا اس طرف دھیان نہیں گیا تھا، اس کی وجہ یہ تھی کہ مجھے تعلیم نے اچھے برے کی پہچان دی۔
لوگوں کا ایک مائنڈ سیٹ بنادیا گیا ہے کہ کرکٹرز اچھے ایڈمنسٹریٹرز نہیں ہوسکتے،رمیز راجا
