لاہور /کراچی:پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نے ملک تباہ کردیا،ایک آدمی کے فیصلے سے ملک میں بحران آیا ہے، دونوں پارٹیاں 20 سال تک ایک دوسرے کو چور کہتی رہی،جب یہ دو کرپٹ خاندان اوپر بیٹھے،90 کی دہائی سے پاکستان پیچھے گیا،جب ان دونوں کی پارٹنر شپ لگی،پاکستان کا مستقبل ہماری جدوجہد پر ہے، آج ملک کو ان حالات میں جنرل (ر)باجوہ نے پہنچایا ہے۔ہماری اسٹیبلشمنٹ نے ماضی سے سبق حاصل نہیں کیا۔لوگ سمجھتے ہیں اگر سیاست دانوں نے غلط کیا تو اسٹیبلشمنٹ آجائے گی۔امپورٹڈ حکومت نے ملک تباہ کردیا ہے۔ملک کو وائٹ کلر کرائم نے تباہ کردیا ۔یہ کوشش کی جارہی ہے کہ پولیٹیکل انجینئرنگ کرکے ملک میں کمزور سیٹ اپ لایا جائے۔اگر شفاف عام انتخابات ہوئے تو پی ٹی آئی کی حکومت آئے گی۔ہمیں بیلٹ بکس کے زریعہ ملک میں پرامن انقلاب لانا ہے۔ہمارے دشمن ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔سب گھروں سے نکلیں تاکہ ملک کو بحران سے نکل سکیں۔کراچی کی عوام 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کو ووٹ دیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پی ٹی آئی خواتین کنونشن سے لاہور سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں کیا۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے مرکزی جنرل سیکریٹری اسد عمر،علی زیدی،مرکزی شعبہ خواتین کی صدر کنول شوزیب، جنرل سیکرٹری صائمہ ندیم،کراچی کے صدر بلال غفار، آفتاب صدیقی ، فردوس شمیم نقوی، غزالہ سیفی، نصرت واحد، ادیبہ حسن،سرینہ،عدنان اور دیگربھی موجود تھے،پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ کراچی خواتین سے تاریخی مرحلے پر خطاب کررہا ہوں۔ملک کی تاریخ میں ایسے وقت آتے ہیں۔ملک تباہی کی طرف بھی جا سکتا ہے۔پاکستان عروج کی طرف بھی جا سکتا ہے ،پاکستان اس وقت بحران کاشکار ہے۔ایک آدمی کے فیصلے سے ملک میں بحران آیا ہے۔میں پاکستان کی تاریخ جانتا ہوں۔دونوں پارٹیاں 20 سال تک ایک دوسرے کو چور کہتی رہی۔جب یہ دو کرپٹ خاندان اوپر بیٹھے۔90 کی دہائی سے پاکستان پیچھے گیا۔جب ان دونوں کی پارٹنر شپ لگی۔پاکستان پیچھے چلا گیا۔پاکستان کا مستقبل ہماری جدوجہد پر ہے .ہم کتنے لوگوں میں شعور پیدا کرتے ہیںہم لوگوں کو گھر میں جاکر جگاتے ہیں۔واحد آپ کی جماعت ہے پوری قوم اس وقت اس طرف دیکھ رہی ہیں۔یہ اقتدار میں بیٹھنے والی جماعتیں ایک ساتھ بیٹھ گئی ہیں۔ اب تک یہ امید لگا کر بیٹھے تھے.اگر سیاستدانوں نے غلط کیا اسٹیبلشمنٹ آجائے گی.جن حالات میں ہیں اس پر جنرل(ر) باجوہ نے پہنچایا ہے۔اسد عمر وزیر خزانہ تھے.اسد عمر سے پوچھیں 5 ہزار ڈالر رہ گئے تھے۔اس حکومت نے اربوں روپے کے ریزروو ضائع کر دیے ۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے ریکارڈ ایکسپورٹ کی ہے۔ملکی ریڑھ کی ہڈی زراعت ہے۔آج انہوں نے ملک کو اس کنارے پر کھڑا کیا ہے۔ہم ہی وہ پارٹی ہیں جو تیاری کررہے ہیں۔ہمیں وہ قدم اٹھانے ہیں جو ملک کو بحرانوں سے نکالے گی۔تحریک انصاف ملک کو بحرانوں سے نکالے گی۔سب سے پہلے ہم چاہتے ہیں صاف اور شفاف انتخابات ہوں۔اگر پولیٹکل انجیرنگ نہ کی گئی تو ہماری حکومت آئے گی۔ہماری اسٹیبلشمنٹ نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا ہے۔باپ کو جمع کیا۔پنجاب میں ن لیگ کی حکومت لانا چاہتے ہیں کہ کسی نہ کسی طرح پی ٹی آئی کو کمزور کیا جائے۔اگر یہ پولیٹیکل انجینئرنگ کرکے کمزور سیٹ اپ لانا ہے۔وہ ملک کو سنبھال نہیں سکتا ۔سرمایہ کار جب تک ملک میں سرمایہ کاری نہیں کریں گے ملک بحرانوں سے نہیں نکل سکتا ۔اگر بھیک مانگ کر ملک چلانا ہے تو ہمیں ا سکی بھاری قیمت دینا پڑے گی۔ایسی حکومت چاہیے جو پانچ سال کے لیے آئے۔کوئی کمزور حکومت پی ڈی ایم کے ریلو کٹے کچھ نہیں کرسکتے ہیں۔یہ ملک سے باہر منی لانڈرنگ کرکے ملک کی تباہی کرتے ہیں۔انہوں نے وائٹ کالر کرائم کے دروازے کھول دئیے ہیں۔چھوٹا چور ملک کو تباہ نہیں کرتا۔ملک کو وائٹ کالر کرائم تباہ کرتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ آج پاکستان میں مہنگائی بڑھ گئی ہے۔ہمیں بیلٹ بکس کے زریعے پر امن انقلاب لانا ہے۔مجھے انہوں نے غدرا کہا تھا۔کل ایک آدمی آٹے کے لیے جان دے چکا ہے۔مارچ میں پاکستان کدھر کھڑا تھا آج کدھر کھڑا ہے۔ہمارے دور میں تیل کی قیمت 62 سے 115 روپے تک گئی تھی۔اب کیا وجہ ہے پیٹرول کی قیمت بڑھ گئی۔پاکستانی ملک چھوڑ کے جاتے ہیں۔یہ وقت ہے ملک کو سنبھالنے کا۔ہماری پارٹی ملک کو سنبھالے گی۔ہماری پارٹی کی ہر جگہ جڑیں ہیں۔یہ امپورٹڈ حکومت ملک کو تباہ کرنے آئی ہے۔ہمارے دشمن ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ہم شفاف الیکشن کرانا چاہتے ہیں۔پولیٹکل انجینئرنگ سے پاکستان کو نقصان پہنچا ہے۔کراچی کی خواتین کو کہنا چاہتا ہوں۔یہ اب سیاست نہیں اب جہاد ہے۔آپ ملک کے لیے نکل رہے ہیں۔آپ وزارتوں کے لیے نہیں نکل رہے ہیں۔یہ بحران مزید بڑھتا جائے گا۔یہ ٹائم ہے آپ نے ڈور ٹو ڈور جانا ہے۔ہم نے ضمنی انتخابات میں دیکھا۔الیکشن کمیشن نے ساری پارٹیوں کی بے شرمی سے مدد کی۔انہوں نے ہمارے ووٹ توڑے۔لیکن اس بار ووٹ ڈالنے خواتین نکلی ہیں۔خواتین نے ہمیں 75 فیصد انتخاب جتوائے ہیں۔سب نے مل کر پاکستان کو اس بحران سے نکالنا ہے۔پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی خواتین کی محنت نظر آرہی۔ووٹ صرف اہم نہیں بلکہ اہم کردار ادا کرسکتی۔خواتین کو بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا۔15 جنوری کو ذمہ داری ان کے پاس آئے جو کراچی کے لیے کام کریں۔کراچی کا شہر جہاں تیس سال پہلے تھا ابھی بھی وہی ہے۔جو صوبہ کے اندر اقتدار میں ہیں وہ سب جانتے ہیں۔90 فیصد ریوینیو دینے والے شہر کو حقوق نہیں مل رہے۔وہ پارٹی اس صوبے کے اندر چھ بار حکومت بنا چکی ہے۔ان کو اب کراچی سے ووٹ نہیں ملتا۔ووٹ اس شہر میں عمران خان کا ہے۔2023 الیکشن کا سال ہے۔الیکشن کے سال کا مطلب عمران خان کا سال۔آج سے چند ماہ بعد وزیر اعظم عمران خان ہوں گے۔سندھ میں حکومت تحریک انصاف بنائیگی۔15 جنوری کو بلے پر مہر لگانی ہے۔اسد عمر نے کہا کہ اب کراچی کی ترقی کا سفر شروع ہوگا۔اس شہر اور ملک کی تقدیر میں لکھے ہوا ہے کہ یہ ترقی کرے گا۔آج کل بہت مایوسی پھیلی ہوئی ہے۔نوجوان مایوس ہے کہ چوروں کو قوم پر مسلط کر دیا گیا ہے۔یہ ملک اللہ تعالیٰ کی دین ہے۔یہ ملک 27 رمضان المبارک کو وجود میں آیا۔چاہے یہ امپورٹڈ حکومت ہو یا بیرون ملک بیٹھے ان کے آقا ہوں ۔اس ملک کا فیصلہ عوام کرے گی۔پاکستان کی خواتین ان فیصلوں کو مسترد کرتی ہے.علی زیدی نے کہا کہ خواتین کا 15 جنوری کو بلدیاتی الیکشن میں بڑا کردار ہے۔ورنہ یہ مافیا رہے سہے شہر کو مزید کھائیں گے۔خواتین اپنے مردوں کو بھی کہیں ووٹ کی حفاظت کریں کیمپ پر بیٹھیں۔160 مجبوری قومی موومنٹ کے امیدوار ہیں۔ یہ اپنے امیدوار کھڑے نہیں کر سکتے تو مئیر کا خواب کیسے دیکھ رہے ہیں۔ خواتین کی شرکت کا مشکور ہوں۔مرکزی صدر وومن ونگ کنول شوزیب نے کہا کہ کراچی کی تاریخ 12 مئی کو نہیں بھول سکتی۔اس روز کراچی میں جس طرح گولیاں چلیں اسے نہیں بھول سکتی ہے۔ 12 مئی کو کراچی میں عمران خان کو شہر میں آنے سے روکا۔ کراچی نہیں بلکہ پورا سندھ اس وقت پی ٹی آئی کے ساتھ ہے۔کنول شوزیب نے کہا کہ حقیقی آزادی کا نظریہ عمران خان نے عوام تک پہنچایا۔ تبدیلی کا نظریہ خواتین نے اسے قبول کیا۔ 9اپریل کو ہمارے لیڈر ایک ڈائری لیکر نکلے تھے۔ ہمارے کپتان کیلئے 10اپریل کو پورا کراچی باہر نکل آیا۔ پی ڈی ایم کو لفظ الیکشن سے ہیپاٹائٹس ہے۔ الیکشن کے نام سے انہیں ہارٹ اٹیک آتے ہیں۔ بلدیاتی انتخابات میں خواتین بھرپور تعداد میں نکلیں اور بلے پر ٹھپہ لگائیں۔ انشاللہ 16 جنوری کو تبدیلی کراچی میں آئے گی۔15 سال سے زرداری مافیا ایک بیماری کی طرح اس صوبے پر چمٹا ہوا ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنان کی زبان بندی کیلئے کوششیں کی گئیں۔ زبان بند کرنے والوں کی اپنی زبانیں بند ہوگئیں مگر ہمارے حوصلے کم نہیں ہوئے۔ جس وقت عمران خان حقیقی آزادی کی جنگ لڑرہے تھے ہم اس کے سپاہی تھے۔صدر کراچی بلال غفار نے کہا کہ کراچی وومن ونگ کی محنت رنگ لے آئی انہیں مبارکباد دیتا ہوں۔ وومن ونگ کا پہلا قدم رنگ لے آیا مگر ریس بہت لمبی ہے۔ میں خواتین کی کارکردگی سے مطمئن ہوں۔ 15 جنوری کو بلدیاتی الیکشن ہیں۔ خواتین اپنا ووٹ پی ٹی آئی کو دیں اور اپنے ووٹ کی حفاظت کریں۔ 15 جنوری کو بلدیاتی الیکشن میں پی ٹی آئی کے نمائندے کامیاب ہوں گے۔ امپورٹڈحکومت ہم پر مسلط کی گئی جو ہمیں قبول نہیں۔پی ٹی آئی رہنماء فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ آج میری بہنیں اور بیٹیاں کنونشن میں موجود ہیں۔ پی ٹی آئی ظلم کیخلاف بنائی گئی ہے۔ اس معاشرے میں ظلم غریب طبقے پر کیا جارہا یے۔ پی ٹی آئی کا منشور غربت مٹانے کے بعد خواتین پر ظلم و جبر کو ختم کرنا ہے۔ آج خواتین یہاں موجود ہیں آپ کو سیاست میں آنا ہوگا.اس معاشرے میں خواتین کو ان کا جائز حق دلائیں گے.اپنے لیے انصاف مت مانگیں اپنے حقوق لے لیں۔کراچی صدر وومن ونگ فضہ ذیشان نے کہا کہ ہماری قوم اس ملک میں غلامی کی چکی میں پس رہی ہے۔ پاکستان کو گوٹھ بنادیا گیا ہے۔اس کی وجہ امپورٹڈحکومت کی ناقص پالیسی ہے۔ عمران خان ملک میں بہتری لائے تو تمام سیاسی جماعتیں اسے پسپہ کرنے کیلئے نکل گئیں۔ عمران خان کے ساتھ عوام کی طاقت ہے۔خواتین کو احساس ہے ان کے ووٹ کی طاقت کیا ہے۔ ہماری خواتین پر 25 مئی کو شیلنگ کی گئی۔مردوں کے ساتھ خواتین پر بھی شیل برسائے گئے۔46 احتجاج ہوئے.امپورٹڈحکومت کیخلاف46 احتجاجوں میں خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ خواتین اس ملک میں مردوں سے زیادہ ہیں۔ انشاللہ کراچی کا مئیر ہم خواتین بنائیں گی۔پی ٹی آئی کی خواتین کسی سے پیچھے نہیں.انشاللہ کامیابی ہمارے قدم چومے گی۔مرکزی جنرل سیکریٹری صائمہ ندیم نے کہا کہ ماہ جنوری میں کنونشن کا سلسلہ شروع کیا گیا۔جس میں تمام جماعتوں میں سے پی ٹی آئی کو سبقت حاصل ہے۔بلدیاتی الیکشن میں ہماری خواتین چئیرمن عمران خان کا پیغام گھر گھر تک پہنچائیں گی.بلدیاتی الیکشن سے کراچی کی جماعتیں فرار چاہتی ہیں۔انتخابات میں پی ٹی آئی کامیاب ہوگی۔پی ٹی آئی جنرل سیکرٹری وومن ونگ کراچی سرینہ عدنان نے کہا کہ آج تمام خواتین کی آمد کی مشکور ہوں۔ سرینہ عدنان کی پی ٹی آئی قیادت کی آمد اور کارکردگی پر خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے لیڈروں سے سیکھتے ہیں۔مرکزی صدر کنول شوزیب کی آمد کی مشکور ہوں۔ کنول نے جس طرح خواتین کی ابتک نمائندگی کی اس کی نظیر نہیں ملتی.ہمارے حریفوں نے خواتین پر شیلنگ اور پتھر برسائے.ہم خواتین نے ڈٹ کر ان سب مشکلات کا سامنا کیا ہے۔ ہم خواتین ایک کٹھن وقت سے گزر رہی ہیں ہم متحد ہیں۔ہم کراچی کو ایک کونے سے دوسرے کونے تک پھیلے ہیں۔ہم اپنے مخالفین کو بلدیاتی الیکشن اور عام انتخابات میں شکست دیں گے.عمران خان نے اس قوم کو ہجوم سے زندہ قوم بنایا ہے۔پی ٹی آئی اسکردو سے کراچی تک ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔
کوشش ہے پولیٹیکل انجینئرنگ سے کمزور سیٹ اپ لایا جائے، کپتان کا انکشاف
