فضل الرحمن تحریک عدم اعتماد لانے پر پشیمان، مشکلات کا اندازہ نہیں تھا، فضل الرحمان

Mualana Fazal ur rehman news 220

پشاور:جمعیت علمائے اسلام (ف)اور پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نےپشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکا کو کشمیر میں بھارتی مظالم نظر نہیں آتے، ہماری پارلیمنٹ سپریم اور اسے قانون سازی کا حق ہے، دنیا کی کسی طاقت کو بھی پاکستان کی داخلی خودمختاری پر دبائو ڈالنے کا کوئی حق نہیں، امریکا کی لونڈی آئی ایم ایف پاکستان پر دبائو ڈال رہا ہے، ہم بتا دینا چاہتے ہیں امریکا اب سپر پاور نہیں رہا، امریکا کو افغانستان میں شکست ہوئی.
انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں، آقا اور غلام کی نسبت سے ہمیں انکار ہے، ہم نے پاکستان کے مفادات کو سامنے رکھ کر خارجہ پالیسی بنانی ہے، کسی طرح بھی اپنی معاشی خود مختاری پر سودا نہیں کریں گے، اس وقت خیبرپختونخوا دیوالیہ ہوچکا ہے، آج ملازمین کو بھی تنخواہیں دینے کے لیے پیسے نہیں، اپنی 10سالہ ناکامی کو چھپانے کے لیے اسمبلیاں تحلیل کرنے کی باتیں کر رہے ہیں، عمران خان ڈرامے بازی مت کرو، خیبرپختونخوا کی کارکردگی بتا ئو، ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علما اسلام اب خیبرپختونخوا کا مستقبل ہے، کارکنان عوام میں جا کر رابطے بڑھائیں، ہم صوبے کو اس بحران سے نکالیں گے، جمعیت علما اسلام میں شمولیت اختیار کرنے والوں کو مبارکباد دیتا ہوں.
عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہرفیصلہ کرنے پر اس نے کہا غلطی ہوئی، اس کی غلطیوں کا پلندہ ہے، آپ کے پاس عقل نہیں کہ صحیح فیصلے کرو، آپ نے معیشت کو تباہ کیا، اگر سارا اختیار ہی باجوہ کے پاس تھا تو آپ پھر کس بات کی بلا ہو، یہ پاکستان کی سیاست کا غیر ضروری عنصر ہے، ان کی حکومت جاتے ہوئے ایسے لگا جیسے پکنک منا کر گئے، یہ صرف اقتدار میں عیاشیاں کرنے آئے تھے.
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ ہم سے مذاکرات کرو ورنہ، ہم 16دسمبر کی تاریخ کو جانتے ہیں جو نیازی سے منسوب ہے، آج ملک میں قومی حکومت ہے جس نے ملک کو مشکلات سے نکالنا ہے، ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ اتنی بڑی مشکلات آئیں گی، بین الاقوامی اداروں کو پہلی مرتبہ چیلنج کیا جارہا ہے، ہم روس اور چین سے بھی بات کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں