معیشت ڈوب رہی، وزرا غائب ہیں، حماد اظہر نے معیشت کی حقیقت بتا دی

Hammad-azhar-Media-talk 115

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما حماد اظہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سولہ سے سترہ فیصد شرح سود ہو چکا ہے، تمام پہلے سے چلنے والے اور نئے پراجیکٹس روک چکے ہیں، معیشت پہلے ہی بڑے کرائسز میں ہے، مارکیٹ کسی بھی وزیرخزانہ سے زیادہ مضبوط اور سمجھدار ہوتی ہے وہ یہ سمجھ چکی ہے کہ یہ حکومت حکومت نہیں کر رہی اور نہ ہی یہ معیشت چلا رہی ہے ، میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں سڑک پر کھڑے شخص سے کامرس، انرجی کے وزیر کا پوچھ لیں ، تجارت ، صنعت کے وزیر تک کوئی نہیں جانتا، یہ کبھی سامنے آئے ہی نہیں اور نہ ہی انہوںنے حقیقت بتائی ، ملک کے اندر گیس نہیں، امپورٹڈ کوئلے پر جو انہوں نے پاور پلانٹ لگائے تھے وہ بند پڑے ہیں، ہزاروں ارب کا کرایہ دے رہے ہیں، ایکسپورٹ موجودہ حکومت کی گر گئی ہے، پچھلے سال تین ارب ڈالر تھی اس سال وہ 2.2ارب ڈالر پر آگئی ہے، موجودہ حکومت کے پاس کوئی راستہ نہیں، راستہ صرف ایک ہی ہے کہ ہم فوری طور پر قائمقام حکومت کے حوالے یہ معاملات کریں اور اس کے بعد پانچ سال کےلئے مضبوط حکومت سامنے آئے اور وہ حکومت پلان لے کر آئے۔ اس ملک میں سیاسی نہیں بلکہ تین ایمرجنسی لگانے کی ضرورت ہے ایکسپورٹ، غیر ضروری اخراجات میں کمی اور انرجی کی ایمرجنسی لگائی جائے۔ روس سمیت ساری دنیا سے انرجی کا بندوبست کیا جائے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر نہیں یہ ایک قسم کا دیوالیہ پن ہے، عوام کی رائے کو مقدم تسلیم کر لینا چاہیے۔اب معیشت ڈنڈے کے زور پر چلنے والی نہیں، اکنامی 6فیصد پر گروتھ کر رہی تھی تو کہتے تھے کہ ایک کروڑ لوگ بے روزگار ہو گئے، باقاعدہ منظم کمپیئن چلائی جاتی تھی اب وہ لوگ کہاں چپ کر کے بیٹھ گئے ہیں انہیں اب نظر نہیں آرہا کہ معیشت کی کیا حالت ہے، موجودہ حکومت کے وزرا غائب نہیں شرمندہ ہیں ان کی نالائقی ، ان کا نکماپن قوم کے سامنے آگئی ہے ، امپورٹڈ حکومت آئی تو کہتی تھی کہ عمران خان نے پٹرول سستا کیا اس وجہ سے مشکل میں ہیں آپ نے پٹرول سو روپے مہنگا کر لیا، پھر آئی ایم ایف کا کہا گیا اور آئی ایم ایف کے پاس بھی آپ چلے گئے اور مہنگائی کر دی پھر بھی ٹھیک نہیں ہوا، پھر کہا قطر سے پیسے آرہے ہیں ، وہ پیسے بھی نہیں آئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں