اسلام آباد:پاکستان ریلوے کو رسالپور میں اپنے لوکوموٹیو مینوفیکچرنگ پلانٹ کو ٹیکنالوجی ٹرانسفرکے ذریعے اسے کی مکمل استعداد کے مطابق استعمال کرنے اور ملکی سطح پر ریل انجن کی پیداوار بڑھانے کے لیے اسے ڈبل شفٹ میں ڈالنے کی ضرورت ہے۔ریلوے کے ایک سابق عہدیدار کا کہنا ہے کہ اگر پلانٹ کو پوری صلاحیت کے مطابق چلایا جائے تو یہ جدید انجن تیار کرتے ہوئے ملک کا درآمدات پر انحصار کم کرنے اور زرمبادلہ بچانے میں مدد کرسکتا ہے۔سابق عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس سے نہ صرف مقامی صنعت کو فروغ ملے گا بلکہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ رسالپور میں پاکستان کا اپنا لوکوموٹیو مینوفیکچرنگ پلانٹ ہے، جو 1993 میں کھولا گیا تھا۔ تاہم، ایک ہی شفٹ میں کام ہونے کی وجہ سے پلانٹ ہر سال صرف 25 لوکوموٹیوز تیار کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جاپان کی ہٹاچی کمپنی، امریکہ کی جنرل الیکٹرک، جرمنی کی ADtranz اور دالیان لوکومیوٹیو اور رولنگ اسٹاک ورکس چائنا نے انجنوں کی تیاری میں فیکٹری کے لیے ٹیکنالوجی فراہم کی ہے۔ریلوے کے سابق اہلکار نے کہا کہ ریلوے کو رسالپور فیکٹری کی پوری صلاحیت کا استعمال کرنا چاہیے اور بلٹ اپ یا مکمل طور پر ناکارہ انجنوں کو تیار کرنا چاہیے۔
کیا حکومت کو مقامی سطح پرریلوے انجنوں کی پیداوار بڑھانا ہوگی؟
