حکومتی کارکردگی سے عوام تنگ، مذاکرات نہیں ہو سکتے، عمران خان

imran-khan-pti-long-march-speech 154

لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے خیبرپختونخوا کی پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم رواں ماہ ہی اسمبلیاں تحلیل کریں گے، جب 66 فیصد آبادی کی نشستیں خالی ہوں تو ملک کو عام انتخابات کی طرف جانا پڑے گا، 66فیصد کےبجائے ملک بھر میں الیکشن کےخواہاں ہیں۔عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پرویزالہٰی نے مجھے پنجاب اسمبلی توڑنے کا اختیار دے دیاہے، ایم این ایز اور ایم پی ایز کو اب الیکشن کی تیاری کرنی چاہیے، الیکشن چاہے اکتوبر میں ہوں یا اگست میں، پی ٹی آئی جیتے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میری کل کی تقریر سے غلط پیغام گیا ہے، میں نے ملکی مفاد اور معیشت کی بہتری کے حوالے سے کہا تھا جسے غلط رنگ دیا گیا، ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرناہے، میرے گزشتہ روز کے بیان سے پی ڈی ایم حکومت کو غلط فہمی ہوگئی اور غلط پیغام چلا گیا، ہم نے حکومت کو صرف یہ پیغام دیا تھا کہ 66 فیصد ملک میں الیکشن ہوگا تو سب الیکشن میں چلیں جائیں گے اور حکومت کا کام تو ختم ہوجائے گا اور ملک رک جائے گا۔حکمرانوں کی کارکردگی سے لوگ تنگ آگئے ہیں، الیکشن میں تاخیر ہوتی ہے تو اس میں بھی پی ٹی آئی کو فائدہ ہوگا، الیکشن پی ٹی آئی نہیں ملک کی ضرورت ہے، موجودہ صورتحال میں ملک میں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔عمران خان نے بتایا کہ میں نے صرف کہا تھا کہ ملک آپ سے سنبھالا نہیں جارہا ہے، تو 66 فیصد پاکستان کی بجائے آپ پورے ملک میں الیکشن کرادیں، حکمرانوں سے بات چیت کس بنیاد پر ہوگی ، ہوہی نہیں سکتی، میں نے صرف یہ کہا ہے کہ اگر عام انتخابات کی تاریخ دینے پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں