روس نے یوکرین سے مذاکرات سے انکار کر دیا

America warning to russia 65

ماسکو:روس کے صدارتی ترجمان دمیتری پیسکوف نے کہا ہے کہ فی الحال یوکرین کے ساتھ مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ کریملن میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران پیسکوف نے ماسکو اور کیف کے مذاکرات کی بحالی اور مغربی حکام کی جانب سے اس موضوع پر اصرار پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے لئے ضروری ہے کہ یوکرین میں اس سلسلے کا سیاسی ارادہ پایا جاتا ہو۔انہوں نے صاف الفاظ میں کہا کہ فی الحال مذاکرات کا سوال نہیں اٹھتا کیونکہ یوکرینی فریق نے اس آپشن کو مسترد کردیا ہے لہذا کیف کے خلاف روس کی خصوصی فوجی آپریشن جاری رہے گی۔روس کے صدارتی ترجمان اس سے پہلے بھی کہہ چکے تھے کہ یوکرین کی حکومت امن مذاکرات میں تعطل کی مکمل طور پر ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ مذاکرات کی پیش کش کو مسترد کرنے کا حکم کیف کو واشنگٹن سے ملا تھا۔ واضح رہے کہ پیسکوف نے گذشتہ ستمبر کو بھی مذاکرات کے لئے کریملن کی مکمل تیاری کا اعادہ کیا تھا۔ یوکرین اور روس کے مابین امن مذاکرات کا سلسلہ گذشتہ مارچ سے تعطل کا شکار ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں