موسادسے تعاون کا الزام ‘ ایران میں 4 افراد کو سزائے موت دیدی گئی

View shows the Iranian embassy in Kyiv 63

تہران: ایران میں اسرائیلی انٹیلی جنس سے تعاون اور اغوا کے جرم پر 4 افراد کو سزائے موت کی سزا دی گئی۔ایرانی خبر ایجنسی مہر کے مطابق بدھ کو ایرانی عدالت نے چار افراد کو اسرائیلی خفیہ تنظیم موساد کے ساتھ تعاون اور اسرائیلی انٹیلی جنس سروس کی ہدایات پر چوری چکاری، اغوا اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کے جرم میں ملوث پائے جانے پر سزائے موت دے دی۔اس گروہ کے دیگر 3 افراد کو قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے، غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور اغوا کی وارداتوں میں معاونت پر 5 سے 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ یہ گروہ پاسداران انقلاب اور وزارتِ خفیہ اطلاعات کی مشترکہ کارروائی میں پکڑا گیا تھا۔اسلامی جمہوریہ ایران طویل عرصے سے اپنے دیرینہ دشمن اسرائیل پر اپنی سرزمین پر خفیہ کارروائیاں کرنے کا الزام لگاتا رہا ہے، تہران نے حال ہی میں اسرائیلی اور مغربی انٹیلی جنس سروسز پر ملک میں خانہ جنگی کی سازش کا الزام لگایا تھا، ان دنوں ایران 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے سب سے بڑے حکومت مخالف مظاہروں کی زد میں ہے۔مہر نیوز ایجنسی نے اسرائیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انھیں ’’صہیونی حکومت کی انٹیلی جنس سروسز کے ساتھ تعاون اور اغوا کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی ہے۔‘‘دوسری جانب ایران میں کْرد خاتون مہسا امینی کی پولیس کسٹڈی میں ہلاکت کے خلاف مظاہروں پر کریک ڈاؤن کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 448 ہو گئی ہے۔ہیومن رائٹس واچ کے مطابق نصف سے زائد ہلاکتیں ایران کے نسلی اقلیتی علاقوں میں ہوئیں، اور ہلاک ہونے والے مظاہرین میں 60 افراد کی عمریں 18 سال سے کم تھیں، ہلاک ہونے والوں میں 9 لڑکیاں اور 29 خواتین بھی شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں