نیشنل فوڈ سیکیورٹی اجلاس، تلخ کلامی، طارق بشیر چیمہ کو شٹ اپ کہہ ڈالا

tariq-bashir-cheema 129

اسلام آباد:قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی میں وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ اور آل پاکستان سالوینٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی ایشن(ایپسیا) کے پیٹرن انچیف کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی اوردونوں نے ایک دوسرے کو شٹ اپ کہہ ڈالاجس پرطارق بشیر چیمہ غصے سے اپنی نشست سے اٹھے اورایسوسی ایشن کیپیٹرن انچیف کو اجلاس سے باہر نکالنے کا مطالبہ کیاتاہم چیئرمین کمیٹی ان کو پکڑکر واپس نشست پر لے آئے ۔ وفاقی وزیر نے چیئرمین کمیٹی کو کہا کہ آپ تو ان کے وکیل بن گئے ہیںجس پر چیئرمین کمیٹی نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ میں اگروکیل ہوں تو کسان کا وکیل ہوں ، سیاست میرا کاروبار نہیں ہے، آپ کو وکیل کے الفاظ واپس لینے پڑیں گے،ماحول تلخ ہونے پر چیئرمین کمیٹی نے ایجنڈا نمٹائے بغیر ہی اجلاس ختم کردیا۔بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی رائو محمد اجمل خان کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں جی ایم اور سویا بین سیڈز سے متعلق معاملہ زیر بحث آیا،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم نے ایمرجنسی میٹنگ بلائی ہے ایسے مسائل تھے جن کے لئے ایمرجنسی میٹنگ رکھنی پڑی، آل پاکستان سالوینٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے پیٹرن انچیف شہزاد علی خان نے کمیٹی کو سیڈز کے جہاز پورٹ پر کھڑے ہونے کے معاملے سے متعلق آگاہ کیاجس پر وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ ایک آئٹم جس پر امریکہ میں پابندی ہے وہ یہاں پر امپورٹ کر رہے ہیں، ایک چیز جو ممنوع ہے ہم نے تو اس کی اجازت نہیں دی ہے،جہاز کسٹم والوں نے کھلے سمندر میں پکڑا ہے، جی ایم او پر پابندی کیوں لگی اس لئے کہ کیونکہ اس سے کینسر پھیلتا ہے، وزیر اعظم نے کمیٹی بنادی ہے جس کا اجلاس پیر کو ہوگا، اس میں دوسرے منسٹر بھی ہیں، ہم رولز کو فالو کریں گے، طارق بشیر چیمہ نے سیڈز سے متعلق معاملہ ایجنڈے میں شامل کئے جانے پر مشاورت نہ کرنے پر اعتراض اٹھایا اور چیئرمین کمیٹی سے کہاکہ آپ کو معاملہ یہاں لانے سے پہلے میرے ساتھ بیٹھنا چاہئے تھا ، اس کو ایجنڈے پر لانے سے پہلے مجھے فون کر لیتے، ایک فریق جن کادو نمبر مال ہے دو نمبر طریقے سے پاکستان آیا ہے وہ یہاں بیٹھا ہوا ہے، اس موقع پرطارق بشیر چیمہ اور آل پاکستان سالوینٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی ایشن کیپیٹرن انچیفکے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ، اس موقع پر طارق بشیر چیمہ نے چیئرمین کمیٹی کو کہا کہ چیئرمین صاحب آپ تو ان کے وکیل بن گئے ہیں جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ میںاگر وکیل ہوں تو کسان کا وکیل ہوں ،آپ میری آواز یا کمیٹی کی آواز کو دبا نہیں سکیں گے، میرے پولٹری فارم ضرور ہیں، بارہ میں سے دس بند ہو گئے ہیں، سیاست میرا کاروبار نہیں ہے، آپ کو وکیل کے الفاظ واپس لینے پڑیں گے، میں اپنی آواز ضرور اٹھائوں گا، اس موقع پرطارق بشیر چیمہ اورآل پاکستان سالوینٹ ایکسٹریکٹرز ایسوسی ایشن کیپیٹرن انچیف کے درمیان تلخ کلامی شدت اختیار کر گئی ، طارق بشیر چیمہ نے انہیں شٹ اپ کہا جس کے جواب میں انہوں نے بھی یو شٹ اپ کہا جس پرطارق بشیر چیمہ غصے سے اپنی نشست سے اٹھے اور کہا کہ اسے کہو باہر نکل جائے تاہم چیئرمین کمیٹی ان کو پکڑکر واپس نشست پر لے آئے ۔ ماحول تلخ ہونے پر چیئرمین کمیٹی نے اجلاس کی کاروائی ایجنڈا نمٹائے بغیر ختم کردی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں