آرمی چیف تعیناتی، پیچھے بیٹھ کر سب دیکھ رہے ، عمران فارمولے سے سب حیران

PTI-Chairman-imran-khan-wazirabad-link 43

لاہور:چیئرمین پاکستان تحریک انصاف وسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر پیچھے ہٹ گئے ہیں، جو بھی تعیناتی ہو ادارے، ریاست اور عوام کی فلاح و بہتری کیلئے ہونا چاہیے، نواز شریف ایساآرمی چیف چاہتے ہیںجو ان کے کیسزکاخیال رکھے،کوئی آرمی چیف ایسا نہیں آئے گاجو ادارے ، ریاست اور عوام کے خلاف جائے،توشہ خانہ کیس پر دبئی ، لندن اور پاکستان میںبے بنیاد الزامات لگانے والوں کے خلاف کیس کریں گے،فروخت کئے گئے سامان کی رسیدیں اور تاریخ توشہ خانہ میں موجود ہیں،کسی صورت امریکا کے ساتھ تعلقات کو خراب نہیں کرنا چاہتا، امریکا کے ساتھ مثبت اور بہتر تعلقات چاہتاہوں۔بدھ کے روز لاہور میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف وسابق وزیراعظم عمران خان سے سینئر صحافیوں اور اینکر پرسنز سے ملاقا ت کی، ملاقات کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر پیچھے ہٹ گئے ہیں،پیچھے بیٹھ کر سب دیکھ رہے ہیں،جو بھی تعیناتی ہو میں سمجھتا ہوں کہ ادارے، ریاست اور عوام کی فلاح و بہتری کیلئے ہونا چاہیے اور وہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف ایساآرمی چیف چاہتے ہیںجو ان کے معاملات اور کیسز کا خیال رکھے،کوئی آرمی چیف ایسا نہیں آئے گاجو ادارے ، ریاست اور عوام کے خلاف جائے۔ توشہ خانہ کیس کے حوالے سے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں بے بنیاد الزامات لگانے والوں کے خلاف نہ صرف مقدمہ بلکہ قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی،ان کے خلاف کیس دائر کروں گا،توشہ خانہ کیس پر دبئی ، لندن اور پاکستان میں متعلقہ افراد کے خلاف کیس کریں گے،توشہ خانہ کیس میں جو سامان فروخت کیا وہ اسلام آباد میں فروخت کیا،فروخت کئے گئے سامان کی رسیدیں اور تاریخ توشہ خانہ میں موجود ہیں۔امریکا کے تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کسی صورت امریکا کے ساتھ تعلقات کو خراب نہیں کرنا چاہتا، ماضی میں بھی دیکھا کہ اقتدار میں رہتے ہوئے امریکا کے ساتھ تعلقات کو خراب نہیں کیا،میں امریکا کے ساتھ مثبت اور بہتر تعلقات چاہتاہوں،میسج آیا کہ کمیٹی سے مذاکرات کریں مگر میں نے انکار کر دیا۔ سائفر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہاکہ سائفر کے حوالے سے تحقیقات ہونی چاہیے،ابھی بھی اس معاملے پر تیار کھڑا ہوں،انتخابات کی تاریخ دے دو پھر بات ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں