واشنگٹن: امریکی بحریہ کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس نے یمن کے لیے ایران کو بھیجی گئی کھادوں کی بوریوں میں چھپا کر رکھے 70 ٹن وزنی بارودی ایندھن اور میزائل پکڑ لیا ہے ۔ یمن میں جاری طویل جنگ کے دوران یہ پہلا موقع ہے کہ اس طرح بھاری مقدار میں میزائلوں کے علاوہ بارودی ایندھن بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔یہ کامیاب کارروائی آٹھ نومبر کو خلیج اومان میں کی گئی ہے۔ جہاں امریکی ساحلی محافظوں کے جہاز یو ایس سی جی سی جان شیورمین اور گائڈڈ میزائلوں کو تباہ کرنے صلاحیت رکھنے والے یو ایس ایس دی سلیوان خلیج اومان میں ایک لکڑی کے بنے روایتی جہاز کو روکا اور تلاشی لی۔جہاز کی تلاشی کا یہ عمل ایک ہفتے تک جاری رہا۔ اس دوران اسلحے کے بھرے بیگ ملے ، جنہیں یوریا کھاد کی بوریوں میں چھپایا گیا تھا۔بتایا گیا تھا کہ جہاز پر مجموعی طور ایک سو ٹن یوریا کھاد کی بوریاں لادی گئی تھیں۔ واضح رہے یوریا کھاد بھی بارود مواد کی تیاری کے لیے استعمال ہو سکتی ہے۔امریکی بحریہ کے مطابق جہاز سے پکڑے گئے بارودی ایندھن سے ایک درجن سے زائد درمیانی رینج کے بلاسٹک میزائل بنائے جا سکتے تھے۔ ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغی یہی میزائل تسلیم شدہ یمنی حکومت اور عرب اتحادیوں کے خلاف استعمال کرتے آئے ہیں۔تاہم اس بارے میں حوثیوں کی طرف سے ابھی کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔ اسی طرح اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے بھی اس بارے میں فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ اگرچہ ایرانی مشن سے تبصرہ کرنے کے لیے کہا بھی گیا تھا۔
امریکہ کا یمن کوبھیجے گئے ایرانی میزائل اور بارودی مواد پکڑنے کا دعویٰ
