پی ٹی آئی رہنمائوں نے عمران خان کےخلاف پراپیگنڈہ بے نقاب کر دیا، اہم حقائق سامنے

fawad-ch-in-KP-House 32

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چوہدری ، زلفی بخاری، شیریں مزاری نے خیبرپختونخوا ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رات کو ایک نجی ٹی وی چینل پر عمران خان پر الزام لگایاگیا، تحریک انصاف نے ہمیشہ کرپشن کے خلاف آواز اٹھائی،میں یہ سمجھتا ہوں کہ عمران خان سمیت تحریک انصاف کی تمام لیڈر شپ کے پاس ان پر لگنے والے الزامات کا جواب ہونا چاہیے، سوال اٹھانے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے اور یقینا یہ سوالات ہونے چاہیے ، جب تک عمران خان ابھرے نہیں تھے اس وقت تک کرپشن کوئی مسئلہ نہیں تھا، یہاں یہ کہا جاتا تھا کہ سیاستدان کھاتا ہے تو لگاتا بھی تو ہے ناں۔ آج کرپشن پاکستان میں ایک اہم موضوع ہے ، پاکستان کے لوگ کرپشن کو مسترد کرتے ہیں تو وہ عمران خان کی وجہ سے کرتے ہیں، جب سے عمران خان حکومت کو سازش کے تحت گرایا گیا صرف ایک ہی اسکینڈل کو بار بار بیان کیا جاتا ہے کہ جب عمران خان 2018میں پہلی بار سعودی عرب تشریف لے کر گئے تو وہاں کی حکومت اور بادشاہ سلامت سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے ایک گھڑی تحفے میں دی ، اس کی قیمت کا تنازعہ ہی آج تک چلتا چلا آرہاہے، ہمارے دفتر خارجہ کے پروٹوکول آفیسر نے اس گھر کو سعودی عرب کی حکومت سے ریسوکیا، اس کے بعد سارے تحائف توشہ خانہ میں بھیج دئیے جاتے ہیں جو کہ کیبنٹ ڈویژن کے تحت کام کرتا ہے، وزیراعظم کا یا وزیراعظم آفس کا اس سارے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے، 2018 میں جب ہم نے حکومت سنبھالی تو اس وقت یہ رولز تھے کہ جسے تحفہ ملا ہے وہ 20فیصد اس تحفے کی قیمت ادا کر کے وہ تحفہ اپنے پاس رکھ سکتا ہے ، وہ پی ٹی آئی نے نہیں بنایا یہ پہلے کا بنا ہوا تھا، ہم نے آکر بعد میں یہ قانون تبدیل کیا اور اسے 20فیصد سے بڑھا کر 50فیصد کیا، اس گھڑی کی کیبنٹ ڈویژن نے جو قیمت لگائی وہ دس کروڑ روپے کے قریب تھی، عمران خان نے قانون کے مطابق قیمت ادا کر کے گھڑی اپنے پاس رکھ لی، یہ گھڑی 5کروڑ کے لگ بھگ پاکستانی مارکیٹ میں بکی، اسے ٹیکس گوشواروں میں بھی ظاہر کیا گیا ، الیکشن کمیشن میں بھی اس کو ڈکلیئر کیا گیا، فرح گجر کا گھڑی کی فروخت سے کوئی تعلق نہیں، عمر ظہور کے خلاف دبئی میں قانونی کارروائی کر رہے ہیں، عمر ظہور کے اوپر منی لانڈرنگ کا کیس ہوا، عمر ظہور ناروے کو چھوڑ کر دبئی میں آکر رہنے لگا ، بعد میں وہ پاکستان آئے اور پاکستان میں صوفیہ مرزا سے عمر ظہور نے شادی کی، یہاں سے جعلی کاغذات پر عمر ظہور بچوں کو دبئی لے کر گئے، ہماری حکومت ختم ہونے کے فوری بعد عمر ظہور کا نام ای سی ایل سے ہٹ گیا، جنگ گروپ کے خلاف لندن میں قانونی کارروائی کا آغاز کر رہے ہیں، یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ ہمیں پاکستان میں کارروائی کا آغاز کرنا چاہیے لیکن رات کو ارشد شریف کی والدہ اور بیوی نے انٹرنیشنل میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں پاکستان کے عدالتی نظام سے انصاف کی امید ہی نہیں ہے تو اندازہ لگالیں کہ ہمارا عدالتی نظام کیا رہ گیا ہے، ایک ہفتے سے ہمارے سینیٹرز سڑکوں پر ہیں اور چیف جسٹس سے کہہ رہے ہیں کہ ارشد شریف، اعظم سواتی، عمران خان قاتلانہ حملے پر نوٹس ہی لے لیجئے ، یہ افسوسناک صورتحال ہے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ان میڈیا ہائوسز نے یہ ایشو نہیں اٹھا کہ جو توشہ خانہ رولز کے خلاف گاڑیاں خریدی گئی وہ آصف علی زرداری کے پاس بھی موجود ہیں اور نواز شریف کے پاس بھی موجود ہیں، پروگرام سے ایک گھنٹہ پہلے اپنی مرضی کی ویب سائٹ سے گھڑی کی مالیت کا اندازہ لگوایا گیا، سب پری پلان کیا گیا، اس موقع پر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ ارشد شریف کی شہادت کے تانے بانے اسی کے ساتھ ملتے ہیں، ارشد شریف کی ٹویٹ دیکھیں تو ارشد شریف نے اس شخص کے خلاف ٹویٹ کی تھیں اپنی آخری تین چار ٹویٹ میں تھیں۔ عمر ظہور کئی ملکوں میں مطلوب ہے کیونکہ اب یہ شخص واپس آگیا ہے تو ارشد شریف شہید کی انویسٹی گیشن میں اسے شامل تفتیش کیا جائے، اس کے کنکشن ضرور بنتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں