ملک کی خاطر چپ ہوں، ڈی جی آئی ایس آئی کو جواب دے سکتا ہوں، عمران خان

imran-khan-long-march-pic 64

لاہور:چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ عسکری ادارے کہتے ہیں کہ ہم سیاست نہیں کرتے تو اس کا جواب سب کو پتہ ہے، ملک کی خاطر چپ ہوں ورنہ میں ڈی جی آئی ایس آئی کو جواب دے سکتا ہوں۔لاہور میں لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آپ پریس کانفرنس میں غیر جانب دار نہیں رہے، سارا نشانہ میں تھا آپ نے چوروں کے ٹولے پر کیوں بات نہیں کی؟ میں وہ باتیں جانتا ہوں، صرف ملک اور اداروں کی خاطر چپ ہوں، بولتا نہیں کیوں کہ ملک کا نقصان نہیں چاہتا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی نے کل پریس کانفرنس میں کہا ہم سیاست نہیں کرتے، اس سے زیادہ سیاسی پریس کانفرنس تو شیخ رشید بھی نہیں کرتا۔عمران خان نے کہا کہ میں نواز شریف کی طرح نہیں ہوں جو یہاں چپ رہے اور لندن جاکر فوج پر تنقید کرے، میرا تو جینا مرنا یہیں ہے، آزاد ملک کے لیے طاقتور فوج چاہیے، فوج کی کمزوری سے ملک کمزور ہوتا ہے، ہماری تنقید تعمیری اور آپ کی بہتری کے لیے ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ میں بہت کچھ کہہ سکتا ہوں آپ کو جواب دے سکتا ہوں لیکن اداروں کو کمزور نہیں کرنا چاہتا، میں نے آج تک کوئی غیر آئینی کام نہیں کیا، صرف شفاف الیکشن چاہتا ہوں۔لاہور میں حقیقی آزادی مارچ میں لبرٹی چوک پر چیئر مین پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیراعظم عمران خان کنٹینر پر پہنچ گئے،چیئرمین تحریک انصاف کے ہمراہ وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی ، اسد عمر ، شہباز گل، شفقت محمود، محمود الرشید اور دیگر بھی کنٹینر پر موجود تھے،حقیقی آزادی مارچ میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی،جلسے میں کثیر تعداد میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے،پی ٹی آئی سینیٹرفیصل جاوید کی جانب سے ہم لے کر رہیں گے آزادی، ہم چھین کے رہیں گے آزادی،حق ہے ہمارا آزادی، کون بچائے گا پاکستان اور پاکستان کا مطلب کیا لاالہ اللہ کا نعرہ لگایا گیا۔حقیقی آزادی مارچ میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپنی 26سالہ سیاست کی جدوجہد میں اہم سفر شروع کررہاہوں،جیسا سفر عظیم رہنما قائد اعظم نے شروع کیاتھا، اب وقت آگیا کہ حقیقی آزادی کا سفر شروع کریں۔انہوں نے کہا کہ تمام پاکستانیوں کو میرا پیغام ہے کہ میرا مارچ ملکی سیاست یا ذاتی مفادات کیلئے نہیں بلکہ پوری قوم کو آزاد ملک دینا ہے،میں پورے ملک کو آزاد دیکھنا چاہتاہوں، اس ملک کے فیصلے باہرلندن میں بیٹھے لوگ نہیں بلکہ پاکستان کی عوام کریںگے ،کوئی بھی کسی اور کی جنگ میں شامل ہونے کیلئے حکم نہ دے، ہمیں نہ یہ حکم دے کہ بھارت روس سے سستا تیل لے رہا ہے لیکن پاکستان کو اجازت نہیں،میں ایک آزاد ملک دیکھنا چاہتاہوں جہاں لوگ آزاد ہوں، میں اپنے لوگوں کو ظلم اور ناانصافی سے بچانا چاہتاہوں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں آزاد ملک اور آزاد قوم کا خواہاں ہوں،چوروں کی حکومت ہم پرمسلط کی گئی،چور اور ڈاکو اپنے 1100ارب روپے کے کیسز معاف کرارہے ہیں،تماشا لگایا ہوا ہے،اگر ان کے سہولتکار سمجھتے ہیں کہ ہم ان چوروںکو قبول کر لیں گے تو وہ سن لیں کہ پوری قوم ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہے،ملک میں پچاس سال میں سب سے زیادہ مہنگائی امپورٹڈ حکومت نے کی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب میں ناانصافی کا نام لیتا ہوں تو اعظم سواتی کا نام لوں گا، اعظم سواتی کو اٹھایا گیا، ان کے بچوں کے سامنے ان پر تشدد کیاگیا،اعظم سواتی نے دو لوگوں کے نام لئے،ہم آئین و قانون کے مطابق چلیں گے،سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے جن علاقوں میں احتجاج کی اجازت دی وہیں کریں گے،ہم کوئی قانون نہیں توڑیں گے نہ ریڈ زون میں داخل ہوںگے،ہم ہمیشہ چھبیس سال آئین و قانون کے مطابق چلے،ہمارے پر امن احتجاج ہوں گے،آج دیکھیں کہ حقیقی آزادی مارچ میں کثیر تعداد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں،سپریم کورٹ کو ادب سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہمارے 25مئی کے جمہوری حق کا تحفظ نہیں کیا گیا،ہم پر تشدد کیاگیا، پولیس کی جانب سے لوگوں کے گھروں میں دھاوا بولا گیا،ان کو جیلوں میں ڈالا گیا،عدالتوں سے ادب سے گزارش ہے کہ اس بار بھی ہم پر امن رہیں گے،ہم قانون کو ہاتھ میں نہیں لیں گے بلکہ پر امن رہیں گے،نوجوانوں سے کہتا ہوں کہ کسی قسم کا انتشار نہیں ہونے دینا،پاکستان تحریک انصاف وہ جماعت ہے جو سب کو ساتھ لے کر چلتی ہے،اسلئے چاہتاہوں کہ ہم اپنا سفر کا آغاز کریں۔جلسے کے دوران پی ٹی آئی سینیٹر فیصل جاوید نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان و دیگر کے ہمراہ شرکاء سے حلف لیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں