سعودی عرب نے پاکستان سے متعلق کیا فیصلہ کیا‘شہباز شریف نے بتادیا

shahbaz-sharif-PM-pakistan 57

اسلام آباد:اسلام آباد میں نیشنل پولیس اکیڈمی میں پولیس سروس آف پاکستان کے 48ویں ایس ٹی پی بیج کے پاسنگ آئو ٹ تقریب کا انعقاد ہوا، تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے، وزیراعظم شہباز شریف نے پاسنگ آئوٹ پریڈ کا معائنہ کیا،پاسنگ آئوٹ پریڈ کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آرنر پیش کیا گیا،وزیراعظم شہباز شریف نے نمایاں کارکردگی کے حامل پولیس افسران میں انعامات بھی تقسیم کئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاس آئوٹ پریڈمیںنمایاں کارکردگی کے حامل پولیس افسران اوران کے والدین کو مبارکبا دپیش کرتاہوں،اہلکاروں کو اعلیٰ تربیت پر پولیس افسران کو مبارکبا دپیش کرتا ہوں،یہ دیکھ کے حوصلہ ہوتا ہے کہ قوم کی بیٹیاں بھی پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کررہی ہیں،قوم کی بیٹیا ں زندگی کے ہر شعبے میں آگے بڑھ رہی ہیں،پاکستان بھر سے بچے اور بچیاں اس پریڈ میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے لاء اینڈ آرڈر کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ،پولیس اہلکاروں نے دن رات دہشگردی ، ڈاکوئوں اور چوروںبچانے کیلئے اپنی جان قربان کی اور ملک میں امن کو قائم رکھا،یقین دلاتا ہوں کہ پولیس اہلکاروں اور افسران کی جانب سے دی گئی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے،پولیس اہلکاروں اور افسران نے ملک میں دہشتگردی کا قلع قمع کیا۔
شہباز شریفنے کہا کہ پولیس اکیڈمی میں اہلکاروں کو جدید طرز پر تربیت دی جانی چاہیے،پاکستان تمام مشکلات کے باوجود ضرور اقوام عالم میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا، اے ڈی خواجہ سے درخواست ہے کہ پولیس ٹریننگ کیلئے تمام لوازمات کو پورا کریں گے،پولیس کے پاس ایسی سہولیات ہونی چاہیے کہ جس سے پورا پاکستان مستفید ہو۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کا سی ٹی ڈی پاکستان سمیت دنیا کیلئے رول ماڈل ہے،پنجاب فرانزک ایجنسز کے پاس دیگر ممالک سے بھی کیسز آتے ہیں پاکستان کو اﷲ نے بے پناہ قدرتی وسائل دیئے ہیں قوم کے نوجوانوں اور بیٹیوں نے ملک کی خاطر لازوال قربانیاں دیں۔ پاکستان ہم سب کا سانجھا ملک ہے بچے مجھ سے سوال کرتے ہیں کہ 75سال بعد پاکستان آج کہاں کھڑا ہے۔ چھوٹے چھوٹے ممالک ہم سے آگے نکل گئے بنگلہ دیش جیسا چھوٹا ملک اپنی معیشت کی وجہ سے پاکستان سے آگے نکل گیا۔ یہ ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ ہم نے اپنا حق ادا نہ کیا تو آئندہ نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔ 75سال بعد بھی ہم اسی دائرے میں گھوم رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چند دن پہلے سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کا وفد پاکستان آیا انہوں نے پلندہ کھول دیا کہ منصوبے پانچ سال اور آٹھ سال پہلے دیئے تھے وہ منصوبے بطور گرانٹ تحفے میں پاکستان کو دیئے گئے تھے ان منصوبوں پر اب تک کوئی جوں تک نہیں رینگی۔ سعودی عرب سے ہسپتال کے لئے گرانٹ اور تحفہ تھا کہ بنائیں آپ یقین کریں کہ وہ فائلیں اور پروپوزل الماریوں میں پڑے رہے کسی کو احساس نہ تھا۔ ایک اینٹ تو لگانا دور کی بات سعودی تعاون سے ہسپتال کے لئے پروسیچر بھی پورے نہ کرسکے۔ اپنی ٹیم کے سامنے سعودی وفد سے معافی مانگی اور ان سے دو روز کا وقت مانگا۔ اپنی ٹیم کو اڑتالیس گھنٹے دیئے ان منصوبوں پر ہر چیز مکمل ہوگی۔ سعودی عرب کی طرف سے تحفہ ہے مگر اس پر سالوں گرد پڑی رہی ہم تو گرانٹ کہتے ہیں مگر پنجابی میں کہتے ہیں یہ تو مفت کا پیسہ ہے۔ گزشتہ چار سال میں عوامی فلاح کا ایک منصوبہ بھی نہ لگا۔ اڑتالیس گھنٹے میں میری ٹیم تمام معاملات لے کر آئی تو میں نے ان کا شکریہ ادا کیا۔ سعودی عرب جا کر ولی عہد سے معذرت کی کہ آپ کا تحفہ استعمال نہیں ہوا پاکستان اور سعودی عرب کے عوام ایک فیملی کی طرح ہیں۔ سعودی ولی عہد نے کہا کہ پاکستان کے لئے ہر چیز کرنے کو تیار ہوں سعودی ولی عہد جلد پاکستان کا دورہ کریں گے اور ان کا بھرپور استقبال کرینگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں