پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان یقین رکھتے ہیں کہ سرحدوں کی حفاظت کےلئے مضبوط فوج دفاع کےلئے اہم حصہ ہے، عمران خان نے کبھی لندن اور واشنگٹن جاکر اپنی فوج کو بدنام کرنے کی کوشش نہیں کی، عمران خان نے کبھی بھارت کے وزیراعظم سے چھپ کر ملاقات کر کے پاکستان کی فوج کے خلاف باتیں کرنے کی کوشش نہیں کی، عمران خان اس فوج کو اور اس قوم کو دونوں کو مانتے ہیں لیکن کیا عمران خان فوج کے ہر فیصلے سے اتفاق کرتے ہیں یا ایسے کوئی فیصلے یا ایکشن ہیں جن پر تنقید کرتے ہیں وہ بالکل کرتے ہیں، یہ ان کا آئینی حق ہے، عمران خان نے کبھی ادارے کو کمزور کرنے کی بات نہیں کی، پیچھے مڑ کر دیکھنا چاہیے شاہد دونوں طرف کچھ سوچنے کی ضرورت ضرور ہو گی، بہت اچھی بات ہے اور ملک کےلئے اچھی خبر ہے کہ فوج اپنے آئینی کردار کے اندر رہنا چاہتی ہے، عدم اعتماد کے بعد ملک میں شدید بحران آیا ہے اس بحران کا واحد حل انتخابات ہیں، اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ آپ سیاسی نظام پر بڑا اثر رکھتے ہیں، سوچ بچار کریں شاید کچھ غلطیاں اداروں سے بھی ہوئی ہوں، آج کی اُس پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ پاکستان نفرتوں کی وجہ سے ٹوٹا ہےیہ بالکل درست بات کہی گئی، کیا یہ سوچا گیا کہ یہ نفرتیں پیدا کیوں ہوئی؟
سوچ بچار کریں شاید کچھ غلطیاں اداروں سے بھی ہوئی ہوں‘اسد عمر
