موسمیاتی تبدیلیوں کا مالی بوجھ ترقی یافتہ ممالک کو برداشت کرنا چاہیے،جان کیری

jan-carry-US-climate 55

واشنگٹن : امریکی نمائندہ خصوصی برائے ماحولیات جان کیری نے کہا ہے کہ امریکا سمیت دیگر ترقی یافتہ ممالک کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے مسائل سے نمٹنے کے لیے زیادہ سے زیادہ مالی بوجھ برداشت کرنا چاہیے۔ سعودی خبررساں ادارے نے جان کیری کے حوالے سے بتایا کہ ترقی پذیر ممالک کا گلوبل وارمنگ میں سب سے کم حصہ ہے لیکن ان میں سے اکثریت ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے خطرے کی زد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات جو دنیا بھر میں دکھائی دے رہے ہیں اس کی وجہ وہ 20 ممالک ہیں جو سب سے زیادہ ترقی یافتہ ہیں۔جان کیری کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 17 ممالک براعظم افریقا میں موجود ہیں جبکہ افریقی ممالک دنیا بھر میں ہونے والے کاربن اخراج میں سے صرف تین فیصد کے ذمہ دار ہیں۔انہوں نے آئندہ عالمی ماحولیاتی کانفرنس کوپ28 کے عرب امارات میں انعقاد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا صدر شیخ محمد بن زید کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے اور یواے ای نے بھی اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ پہلے کوپ27 میں ہونے والے معاہدوں پر عمل درآمد کیا جائے۔جان کیری نے کہا کہ کسی بھی ملک کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ ماحول سے متعلق نیشنل ایکشن پلان (این ڈی سی) مربوط کرنے میں کوتاہی کرے اور اسے مضبوط کرنے میں کردار نہ ادا کرے۔انہوں نے شدید موسم، جنگلات میں آگ لگنے اور سیلابوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سائنسدانوں کے مطابق اگر حالات سے ابھی نہ نمٹا گیا تو صورتحال مزید بگڑے گی،کاربن کے اخراج میں اضافے کی سائنسی حقیقت کو مسترد نہیں کیا جا سکتا، ہمیں اس پر قابو پانا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہر ملک کو پر زور انداز میں صاف فضا کا مطالبہ کرنا چاہیے اور یہ کہ ان کے دریا اور نہریں خشک نہ ہوں تاکہ آئندہ بھی خوراک پیدا کرتے رہیں جو وہ صدیوں سے کھاتے آ رہے ہیں۔ جان کیری نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے خدشات سے نمٹنے کے لیے امریکا پرعزم ہے اور یہ 12 ارب ڈالر کی امداد سے بھی واضح ہے جو ماحولیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں