احسن اقبال نے بین الاقوامی کانفرنس پاکستان واٹر ویک 2022 کا باقاعدہ افتتاح کر دیا

world-water-week-2022-ahsan-iqbal 53

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے بین الاقوامی کانفرنس پاکستان واٹر ویک 2022 کا باقاعدہ افتتاح کر دیا ہے۔کانفرنس کا بنیادی مقصد انٹیگریٹڈ واٹر ریسورسز مینجمنٹ ، آبی نظم و نسق کو بہتر بنانا، فطرت پر مبنی حل، پانی اور خوراک کی حفاظت کو مضبوط ,تکنیکی جدت طرازی بنانا ہے.
کانفرنس کا انعقاد انٹرنیشنل واٹر منیجمنٹ انسٹیوٹ نے وزارت منصوبہ بندی پاکستان کونسل ریسرچ اینڈ واٹر ریسورسز اور وزات آبی وسائل کے تعاون سے مل کر کیا ہے کو 69 اکتوبر تک جاری رہے گی۔ جس میں عالمی اور نیشنل سطح کے پانی اور موسمیاتی ماہرین شریک ہو رہے ہیں ۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حالیہ شدید موسمی واقعات کی وجہ سے، پاکستان واٹر ویک کانفرنس منتظمین، لائن ڈپارٹمنٹس، اور اسٹیک ہولڈرز کو ماحولیاتی عوامل پاکستان میں پالسیوں کی تشکیل میں مدد دے گا،پہلے سیشن میں ڈاکٹر ریچل میکڈونل، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، آئی ڈبلیو ایم آئی، آئی ڈبلیو ایم آئی بورڈ ممبر، سیمی کمال، ڈاکٹر محسن حفیظ، کنٹری نمائندہ، آئی ڈبلیو ایم آئی پاکستان اور پانی اور موسمیاتی ماہرین نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر نے اپنے خطاب میں پانی کی افادیت پہ توشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ IWMI پانی، آب و ہوا اور خوراک کے تحفظ سے متعلق قومی پالیسیوں کے کامیاب نفاذ کے لیے بہترین سائنسی طریقوں کے اشتراک کے ذریعے پانی سے محفوظ پاکستان کے حصول میں ہماری رہنمائی کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے ۔
انکا مزید کہنا تھا کہ غریب دیہی علاقوں پر موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کرنے کے واضح مواقع موجود ہیں اور IWMI اس تبدیلی کے سفر میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے. وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پانی کے آنے والے بحران اور موجودہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے تناظر میں، یہ بین الاقوامی کانفرنس ایک پائیدار زمین اور پانی کے حل کے لیے ایک قابل عمل، اور جامع رہنمائی وضع کرے گی،
پروفیسر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ملک میں پانی اور خوراک کی حفاظت کے لیے دو میگا اسٹوریج ڈیموں یعنی دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر شروع کر دی گئی ہے،یہ دوسرے چھوٹے ڈیموں کے ساتھ مل کر 2030 تک 10 ایم اے ایف ذخیرہ کریں گے،اسی طرح انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں ایکنک سے ناؤلونگ ملٹی پرپز ڈیم اور چشمہ رائٹ بینک کینال کی منظوری دی گئی ہے جو کہ مل کر 333,000 ایکڑ بنجر اراضی کو زیر کاشت لائیں گے اس طرح پراجیکٹ کے علاقوں میں سماجی و اقتصادی بہتری آئے گی۔
انکا کہنا تھا کہ ملک کی توانائی کی حفاظت کے لیے، حکومت ماحول دوست پن بجلی کے استعمال کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے.وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ملک کی توانائی کی حفاظت کے لیے، حکومت اپر انڈس بیسن، جسے انڈس کاسکیڈ کے نام سے جانا جاتا ہے، میں 42,000 میگاواٹ سے زیادہ پیداواری صلاحیتوں کی نشاندہی کی گئی ماحول دوست پن بجلی کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے، جو کہ 7,000 فٹ سے زیادہ کی گراوٹ میں ہے۔ 500 کلومیٹر کی لمبائی ہے۔ ڈاکٹر ریچل میکڈونل، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، IWMI نے کہا کہ IWMI پوری دنیا میں زندگیوں کو بدل رہا ہے۔
پاکستان میں، ہمارے منصوبوں کا نمایاں اثر ہو رہا ہے، کیونکہ ہم پاکستان میں واٹر گورننس پر توجہ مرکوز کرتے ہیں، زرعی پیداوار کے لیے پانی کے پیداواری اور پائیدار استعمال میں رکاوٹوں کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ڈاکٹر محسن حفیظ، کنٹری نمائندہ – پاکستان اور علاقائی نمائندہ – وسطی ایشیا، IWMI نے پاکستان میں حالیہ سیلاب کے تناظر میں پانی کی حفاظت کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ان کے مطابق، “پاکستان میں اس سال تقریباً 400 فیصد زیادہ بارشیں ہوئیں، جس نے ہمیں بغیر تیاری کے پکڑ لیا. 1700 سے زائد جانیں گئیں اور معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں