توشہ خانہ کیس‘عمران خان نااہلی کیس فیصلے میں بڑی غلطی سامنے آگئی

imran-khan-election-commission-of-pakistan 50

اسلام آباد:بالآخر اللہ اللہ کرکے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تین روز کی سخت محنت کے بعد سابق وزیرا عظم و چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا تاہم اس تفصیلی فیصلے میں وہ پھر بڑی غلطی کر گئے، عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کے تفصیلی فیصلے میں تحریر کیا گیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 3 روز کی تاخیر سے تحریری فیصلہ میں بتایا گیا کہ عمران خان نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن میں غلط گوشوارے جمع کرائے، عمران خان نے ملنے والے تحائف گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے، عمران خان کا پیش کردہ بینک ریکارڈ تحائف کی قیمت سے مطابقت نہیں رکھتا۔ پی ٹی آئی چیئر مین نے اپنے جواب میں جو موقف اپنایا وہ مبہم تھا۔فیصلے کے مطابق سال 2018-19 میں تحائف فروخت سے حاصل رقم بھی ظاہر نہیں کی، عمران خان نے مالی سال 2020-21 کے گوشواروں میں بھی حقائق چھپائے، عمران خان نے الیکشن ایکٹ کی دفعات 137، 167 اور 173 کی خلاف ورزی کی، الیکشن کمیشن نے فیصلے میں عمران خان کی نشست خالی قرار دیدی، عمران خان کی نااہلی آرٹیکل 63 ون پی کے تحت کی گئی، عمران خان کی نااہلی الیکشن ایکٹ کی دفعات137 اور173 کےتحت ہوئی۔تاہم ساتھ ہی وہ اس فیصلے میں ایک بڑی غلطی کر گئے جہاں جلد بازی میں عمران خان کا حلقہ 5لکھ دیا گیا جبکہ عمران خان این اے 95میانوالی سے ایم این اے منتخب ہوئے تھے اور این اے 5اپردیر کا علاقہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں