لاہور:وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عدالت کا حکم سر آنکھوں پر لیکن قابل عمل نہیں ہے، اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کیلئے 4 سے 5 ماہ لگیں گے۔جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عدالت کا حکم سر آنکھوں پر ،احترام کرتے ہیں لیکن یہ قابل عمل نہیں ہے،ہفتہ 31دسمبر کو الیکشن کرانا الیکشن کمیشن حکومت کیلئے ممکن نہیں ہے،ایک ہزار پولنگ سٹیشنز ہیں، فوری طور پر سیکیورٹی اور دیگر انتظامات نہیں کئے جا سکتے جبکہ اسلام آباد پہلے انڈر تھریٹ الرٹ ہے کچھ روز پہلے ایک خود کش حملہ آور نے خود کو اڑایا ہے، جس میں 4پولیس،شہری اور ایک پولیس اہلکار کی شہادت ہوئی ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ غیر ملکی سفارتکاروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے معاملے کو الیکشن سے نہیں جوڑا جا سکتا ہے، سفارتکاروں کی جانب سے سیکیورٹی خدشات درست نہیں ہیں اور الیکشن کا معاملہ بھی مختلف ہے،الیکشن میں ہزاروں لوگ جمع ہوتے ہیں اور کوئی بھی اس صورتحال سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ملتوی کرنا عدالت یا الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہے، اگر اب کچھ وقت سے ملتوی ہوں گے تو ہمارے لئے مناسب وقت ہو گا کہ ہم سیکیورٹی کے انتظامات کر سکیں گے اور بلدیاتی انتخابات کے سیکیورٹی اور دیگر انتظامات کیلئے 4 سے 5 ماہ لگیں گے، بلدیاتی انتخابات میں ابھی حلقہ بندیاں ہونی ہیں۔داخلہ رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ عام انتخابات کے لیے 8 سے 10 ماہ چاہئیں، عام انتخابات اکتوبرمیں ہوں گے۔
وزیر داخلہ کاایک بار پھر 4سے 6ماہ تک بلدیاتی انتخابات کرانے سے انکار
